ایم کیو ایم وفد کی چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات، کراچی کی حلقہ بندیوں پر تحفظات سے آگاہ کیا

ایم کیو ایم نے حلقہ بندیوں اور لیول پلیئنگ فیلڈ پر تحفظات الیکشن کمیشن کے سامنے رکھ دیئے۔

ایم کیو ایم رہنماؤں کا کہنا ہے کہ سندھ تقسیم ہو چکا صرف اعلان باقی ہے۔ سندھ میں نگران حکومت کم اور پیپلزپارٹی کی حکومت زیادہ ہے ، پیسہ بولتا ہے اور بول رہا ہے ، اگر صاف شفاف انتخابات نہیں ہوئے تو بہت بڑا مسئلہ بن جائے گا۔

لیول لیئنگ فیلڈ، حلقہ بندیوں سے متعلق خدشات، اعتراضات اور ان کے ازالے کےلئے متحدہ کا وفد الیکشن کمیشن پہنچا۔

فاروق ستار، خالد مقبول، جاوید حنیف اور عبد الحفیظ پر مشتمل وفد نے چیف الیکشن کمیشن سے ملاقات کی اور اپنے خدشات سے آ گاہ کیا۔

ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں خالد مقبول صدیقی نے کہاکہ چیف الیکشن کمشنر سے بڑی امید ہے لیکن یقین نہیں آرہا، سکندر سلطان راجہ کے نیچے ٹیم کمپرومائزڈ ہے، ہمارے اعتراضات اتنے واضح تھے کہ سب نے اتفاق کیا۔ نگران حکومتیں آگئی ہے، مگر سندھ میں ہم نگران حکومت کے منتظر ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے سندھ سے متعلق کسی اعتراض پر غور نہیں کیا۔ انتخابی طور پر سندھ کو دو حصوں میں تقسیم کردیا گیا ،صرف اعلان باقی ہے۔ انتخابات کا جانبدارانہ ہونا بہت واضح ہوتا جارہا ہے۔

اس موقع پر فاروق ستار نے الزام لگایا کہ حلقہ بندیوں میں غلطیوں کو مزید بگاڑ دیا گیا،پیپلز پارٹی کا بہتا ہوا پیسہ شاہد الیکشن کمیشن میں بھی آگیا ہے، حلقہ بندیوں میں اتنی ناانصافی کے بعد لیول پلیئنگ فیلڈ کی کیا بات کرینگےَ۔پیوند کاری کے ذریعے پیپلز پارٹی کو فائدہ پہنچا دیا گیا۔

ایم کیو ایم کے رہنماؤں نے کہا کہ اگر ملک میں صاف شفاف انتخابات نہیں ہوئے تو بہت بڑا مسئلہ بن جائے گا

متعلقہ تحاریر