جنگ بندی نہ کرتے تو پاکستان پونچھ اور راجوڑی پر قبضہ کرلیتا، فاروق عبداللّٰہ

بھارت کے پہلے وزیراعظم جواہر لال نہرو پر کشمیر میں جنگ بندی اور معاملے کو اقوام متحدہ میں لے جانے تنقید نے بھارتی سیاسی جماعت کانگریس کے حلقوں میں غصے کی لہر کو جنم دیا ہے۔ نیشنل کانفرنس کے سربراہ فاروق عبداللہ نے امیت شاہ کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ میں لے جانے اور جنگ بندی کے صرف نہرو ہی تنہا ذمہ دار نہیں بلکہ آخری وائس رائے لارڈ ماونٹ بیٹن اور سردار ولبھ بھائی پٹیل بھی برابر کے ذمہ دار ہیں اور اگر ایسا نہ ہوتا تو ورنہ پاکستان پونچھ اور راجوڑی پر بھی قبضہ کرلیا ۔ یہ تنازع اس وقت اٹھایا گیا ہے جب بھارت میں انتخابات قریب ہیں ۔قبل ازیں بھارتی وزیر امیت شاہ نے لوک سبھا میں بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ نہرو دو غلطیاں نہ کرتے تو پورا کشمیر بھارت کا ہوتا ۔ پہلی یہ کہ وہ تنازع کشمیر اقوام متحدہ میں لے گئے اور دوسرے وہ مزید تین دن جنگ بندی نہ کرتے تو پاکستان کے زیر کنٹرول کشمیر بھی بھارت کا ہوتا۔ بھارتی وزیر داخلہ لوک سبھامیں کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے لیے تر میمی بل کی منظوری سے قبل سوالات کے جوابات دے رہے تھے ۔ نہرو آزادی کے بعد سے 17سال بھارت کے وزیراعظم رہے اور انہیں جدید بھارت کا بانی تصور کیا جانا ہے۔

متعلقہ تحاریر