غزہ، شہری مصر دھکیلنے کی سازش، پتا نہیں فلسطینی یہاں رکھتے ہیں یا کہیں اور بھیجے جاتے ہیں، اقوام متحدہ، صاف جھوٹ ہے، اسرائیل

غزہ سے فلسطینی شہریوں کو مصر دھکیلنے کی اسرائیلی سازش، اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے ادارے(یو این آر ڈبلیو اے) کے سربراہ فلپ لازارینی نے عالمی برادری کو خبردار کیا ہے کہ اسرائیل غزہ میں ایسے اقدامات کر رہا ہے کہ فلسطینیوں کو غزہ سے نکال کر مصر کی طرف دھکیل دے.

ان کا کہنا ہے کہ پتا نہیں یہ فلسطینی یہاں رکھے جاتے ہیں یا کہیں اور بھیجے جاتے ہیں،اسرائیلی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ فلسطینیوں کی غزہ سے بے دخلی کا الزام صاف جھوٹ ہے.

دوسری جانب خان یونس سمیت جنوبی غزہ میں اسرائیلی فوجیوں اور حماس کے مزاحمت کاروں کے درمیان شدید لڑائی جاری ہے .

فلسطینی محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ24گھنٹوں میں مزید300فلسطینی شہید ہوگئے، شہداء کی مجموعی تعداد18ہزار ہوگئی جبکہ49ہزار500افراد زخمی ہیں، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیریس نے اعتراف کیا ہے کہ جغرافیائی تقسیم کے باعث غزہ معاملے پر سلامتی کونسل مفلوج ہوگئی ہے.

روس کی جانب سےغزہ میں جنگ بندی کی حمایت پر اسرائیلی وزیراعظم پیوٹن پر برہم ، فون کرکے خدشات سے آگاہ کیا،روسی وزیرخارجہ سرگئی لاوروف کا غزہ میں عالمی مبصرین کی تعیناتی کا مطالبہ ، حزب اللہ کے ڈرون حملوں میں متعدد اسرائیلی فوجی زخمی ہوگئے.

صیہونی افواج کے لبنان پر میزائل حملے، غزہ میں جاری نسل کشی کیخلاف لندن میں لاکھوں افراد کا احتجاجی مظاہرہ ، دنیا کے کئی چھوٹے بڑے شہروں میں فلسطینیو ں کی حمایت میں ریلیاں ، جنگ بندی کا مطالبہ ،حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کے ترجمان ابو عبیدہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل اپنے قید فوجیوں کو مذاکرات کے بغیر طاقت کے زور پر زندہ رہا نہیں کرواسکتا.

انہوں نے اپنے نشریاتی خطاب میں کہا کہ فاشسٹ دشمن، اس کی بدمعاش قیادت اور ان کے اتحادی اسرائیلی قیدیوں کو مذاکرات یا قیدیوں کے تبادلے کیلئے ان کی شرائط پوری کئے بغیر نہیں چھڑاسکتے.

انہوں نے بتایا کہ مزاحمت کاروں نے گزشتہ 10روز میں بیت حنون سے لیکر خان یونس تک اسرائیلی فوج کے ٹینکوں، بکتر بند گاڑیوں اور بلڈوزر سمیت 180فوجی گاڑیاں مکمل یا جزوی تباہ کردی ہیں ، دشمن کو بڑے پیمانے پر جانی نقصان بھی پہنچایا ہے .

انہوں نے عرب اور اسلامی دنیا سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی جارحیت کیخلاف دنیا بھر میں اپنا احتجاج ریکارڈ کروائیں۔

قبل ازیں امریکی اخبار میں تحریر کردہ ایک مضمون میں اقوام متحدہ میں فلسطینی مہاجرین کی بہبود کے ادارے یو این آر ڈبلیو کے سربراہ لازارینی نے کہا کہ غزہ میں فلسطینیوں کی ایک علاقے سے دوسرے اور پھر تیسرے علاقے میں بڑے پیمانے پر نقل مکانی کو نکبہ سے تشبیح دی اور کہا کہ اس طرح فلسطینیوں کے پاس غزہ میں رہائش کیلئے کوئی جگہ نہیں رہے گی ، غزہ میں انسانی المیہ زیادہ خطرناک صورتحال اختیار کرتا جا رہا ہے، جنگ زدہ ماحول سے نقل مکانی کرنے والے فلسطینیوں کا رش مزید جنوب کی طرف بڑھ رہا ہے.

اقوام متحدہ اور امریکہ سمیت متعدد رکن ممالک غزہ سے فلسطینیوں کے زبردستی انخلاء کو رد کر چکے ہیں ۔ لیکن زمین پر جو حالات ہم دیکھ رہے ہیں وہ فلسطینیوں کو مصر کی طرف دھکیلنے کی کوشش ہے۔ قطع نظر اس کے کہ فلسطینیوں کو مصر میں آباد ہونا ہے یا کہی اور آباد ہونا ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیریس نے کہا کہ وہ غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کا مطالبہ کرنے میں سلامتی کونسل کی ناکامی پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں اور کونسل میں موجود تقسیم کی مذمت کرتے ہیں جنہوں نے عالمی ادارے کو ’مفلوج‘ کردیا ہے.

جنگ بندی قرارداد کو امریکی ویٹو سے روکنے کے دو دن بعد انہوں نے کہا کہ تنازع پر تاخیر سے ردعمل کی وجہ سے ادارے کےاختیار اور ساکھ کو شدید نقصان پہنچا، ادھر غزہ میں جنگ بندی کیلئے پیوٹن کی حمایت پر اسرائیلی وزیراعظم نتن یاہو نے اظہار برہمی کیا ہے .

انہوں نے پیوٹن کو فون کرکے روسی صدر سے کہا مختلف فورمز پر روسی نمائندوں کا موقف قابل تشویش رہا ہے،اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق نتن یاہو نے روس اور ایران کےقریبی تعلقات کو بھی خطرناک قرار دیا اور اس پر بھی اپنی تشویش ظاہر کی۔

روسی وزیرخارجہ سرگئی لاوروف نے اتوار کے روز کہا ہے کہ اسرائیل پر 7اکتوبر کو حماس کی طرف سے کئے گئے حملے کو فلسطینی عوام کو اجتماعی سزا دینے کے جواز کے طور پراستعمال کرنا ناقابل قبول ہے۔

 

متعلقہ تحاریر