غیر قانونی تعمیرات، سندھ ہائیکورٹ کا ایس بی سی اے افسران کے شناختی کارڈ بلاک کرنے کا حکم

سندھ ہائیکورٹ نے متعدد احکامات کے باوجود شہر میں غیر قانونی تعمیرات کا سلسلہ نہ رکنے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے افسران کے شناختی کارڈ بلا کرنے کا حکم دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق عدالت عالیہ کی جانب سے متعدد احکامات کے باوجود شہرمیں غیرقانی تعمیرات کا سلسلہ جاری ہے، جس پر آئے روز ڈی جی ایس بی سی اے اور افسران پرعدالت کی جانب سے برہمی کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

عدالت نے افسران کی سرزنش کرتے ہوئے شناختی کارڈ بلاک کرنے کے احکامات جا ری کر دئیے جبکہ ایس بی سی اے افسران اپنا قبلہ درست کر نے کے بجائے غیرقانونی تعمیرات اور قانونی تعمیرات کرنے والوں سے بھی مبینہ طور پررشوت وصول کرنا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے جس کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کاسامنا کرنا پڑرہا ہے۔

کراچی میں غیرقانونی تعمیرات پرعدالت عالیہ کی جانب سے مسلسل سخت برہمی کا اظہار کیا جا رہا ہے جبکہ ڈی جی ایس بی سی اے کوتواتر کے ساتھ عدالت کی جانب سےسخت ریمارکس کا سامنا کرنا پڑرہا ہے لیکن ایس بی سی اے افسران اپنا قبلہ درست کرنے کے بجائے عدالتی احکامات کو ہوا میں اڑتے ہو ئے مبینہ طور پرغیرقانونی تعمیرات کی سرپرستی کرتے دیکھائی دے رہے ہیں۔

ضلع وسطی میں لیا قت آبا ، ناظم آباد، نارتھ کراچی ، نیوکراچی ، فیڈرل بی ایریا کے مختلف بلاکس میں اندھا دھند غیرقانونی تعمیرات کی جا رہی ہے جبکہ عدالت عالیہ کی جانب سے مسلسل ضلع وسطی میں غیرقانی تعمیرات کے خلاف سخت ایکشن لینے کی ہدایت جا ری کی جا رہی ہے لیکن ایس بی سی اے افسران عدالتی احکامات کو خاطرمیں لانے کے لئے تیار نہیں ہیں۔

ایس بی سی اے کے کچھ افسران تو قانونی طور منظور شدہ نقشوں کی منظوری کے باوجود مبینہ طور پررشوت وصول کررہے ہیں جس کی وجہ سے قانونی طور پر تعمیرات کر نے والے شہریوں کو بھی مبینہ طور پررشوت دینا پڑرہی ہے۔

اسی طرح ضلع شرقی میں بھی غیرقانونی تعمیرات کا سلسلہ بڑے پیما نے پر جا ری ہے، خصوصی طور پر ایڈمن سوسائٹی میں پی ای سی ایچ سوسائٹی میں دوسوسے زائد غیرقاونی تعمیرات جا ری ہے جس کی مبینہ طور پر مکمل طور پر سرپرستی ایس بی سی اے کے افسران کرر ہے ہیں۔

سوسائٹی میں ایک غیرقانونی فلور بھاری رشوت کے عوض ڈالا جا رہا ہے لیکن ایس بی سی اے حکام اس کو روکنے کے بجائے اس غیرقانونی تعمیرات کا سہولت کاربنا ہوا اسی طرح اسکیم تیئتس میں غیرقانونی تعمیرات کی جا رہی ہے۔

کراچی میں عدالت کے سخت احکامات کے باوجود ایس بی سی اے کی جانب سے عدالتی احکامات پر عمل در آمد نہیں کیا جارہا جو تو ہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے لیکن ایس بی سی اے حکام عدالتی احکامت کوردی کی ٹوکری میں ڈال ر ہے ہیں جبکہ عدالت کی جانب سے ایس بی سی اے افسران پر غیرقانونی تعیرات نا روکنے پر برہمی کااظہار کیا جا رہا ہے ایس بی سی اے ایک افسرعدالتی احکامات پر عمل درآمد نہ کر نے پر شناختی کارڈ کو بلاک کردیا ہے۔

اس حوالے سے ڈی جی ایس بی سی اے اسحاق کھوڑو سے موقف حاصل کرنے کے لئے فون کیا تو انہوں نے فون ریسیو نہیں کیا اور ان دفترمین موقف حاصل کرنے کےلئے گئے تو وہ دفتری اوقات میں دفتر میں موجودد نہیں تھے۔

متعلقہ تحاریر