FBR کا ایک ماہ میں ایک کھرب سے زیادہ ٹیکس جمع کرنے کا ریکارڈ

ایف بی آر نے پہلی مرتبہ ایک ماہ میں ایک کھرب روپے سے زائد ٹیکس ریونیو جمع کر کے ریکارڈ قائم کر دیا .

ماہ دسمبر کے دوران ایف بی آر نے ایک کھرب 21 ارب ٹیکس ریونیو جمع کیا،38ارب کے ٹیکس ریفنڈز کی ادائیگی کی، ماہ دسمبر کےد وران ایف بی آر ایک کھرب 21 ارب روپے کا ٹیکس ریونیو جمع کیا اور 38ارب روپے کے ٹیکس ریفنڈز کی ادائیگی کی .

اس طرح ماہ دسمبر میں نیٹ ٹیکس ریونیو 984ارب روپے رہا ، ا 31دسمبر کی رات تک ایف بی آر نے رواں ماہ سال کی پہلی ششمائی جولائی تا دسمبر کے دوران مقررہ ہدف 4425ارب روپے کے ہدف کے مقابلے میں 4468ارب روپے جمع کیے ہیں اس طرح 43ارب روپے ہدف سے زائد جمع کیے گئے .

گزشتہ مالی سال پہلی ششمائی میں ایف بی آر نے 3428ار ب روپے کا ریونیو جمع کیا تھا جو رواں برس ایک ہزار 40ارب روپے (1040ارب) روپے زائد ہے، درآمدات میں کمی اور 230ارب روپے ریفنڈز کی ادائیگی کے باوجود ایف بی آر نے ٹیکس ہدف حاصل کیا جو آئی ایم ایف کی شرائط کے تحت نہایت ضروری تھا .

گزشتہ برس ایف بی آر نے 177ارب روپے کے ریفنڈز جاری کیے تھے ، گزشتہ برس درآمد ات میں کمی کے باعث درآمدات پر ٹیکس اور مقامی ٹیکس کی شرح نصف ، نصف تھی .

رواں برس یہ شرح 64فیصد اور 36فیصد ہے، مجموعی ٹیکس ریونیو میں سے مقامی ٹیکس ریونیو کی شرح 64فیصد اور درآمدی ٹیکس ریونیو کی شرح 36فیصد ہے.

ایف بی آر نے مقامی ٹیکس ریونیو کو بڑھا کر درآمدی دباؤ کو کم کیا ، ڈائر یکٹ اور ان ڈائر یکٹ ٹیکسوں کی شرح میں بھی واضح تبدیلی آئی ، پہلی ششمائی کے دوران ڈائر یکٹ ٹیکسوں کی شرح بڑھ کر 49فیصد ہو گئِی اور صرف ماہ دسمبر میں ڈائریکٹ ٹیکسوں کی مد میں 59فیصد ریونیو جمع کیا گیا، پہلی ششمائی میں گزشتہ برس کے مقابلے میں ڈائر یکٹ ٹیکسو ں کی مد میں 41فیصد اضافہ ہوا

گزشتہ دو برسوں کے مقابلے میں ڈائر یکٹ ٹیکسوں میں ودہولڈنگ ٹیکس کو شیئر بھی 70فیصد سے کم ہو کر 55سے 58فیصد پر آگیا ، ماہ دسمبرمیں ودہولڈنگ ٹیکس کا شیئر 40فیصد رہا.

ایف بی آر نے مالی سال 2007-08 میں ایک سال میں ایک ہزار ارب روپے کا ٹیکس ریونیو جمع کیا تھا اور اس سنگ میل کو حاصل کرنے کیلئے 50سال کا عرصہ لگا تھا جبکہ صرف 15برس کے بعد ہی ایف بی آر نے صرف ایک ماہ میں ایک ہزار ارب روپے سے زائد کا ٹیکس ریونیو جمع کر لیا۔

متعلقہ تحاریر