دہشت گردی کیخلاف قوم کا تعاون ضروری، سوشل میڈیا پروپیگنڈے کا مقصد بے یقینی، افراتفری اور مایوسی پھیلانا ہے، آرمی چیف
پا ک فوج کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ ہماری افواج ہر قسم کے خطرے اور سازش کے خلاف ہمہ دم تیار ہیں ‘ پاکستان اپنی خود مختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا،دہشتگردوں کیخلاف تو افواج پاکستان لڑ سکتی ہیں مگر دہشتگردی کے خلاف پوری قوم کا تعاون ضروری ہے‘ سوشل میڈیا اور پروپیگنڈا کا مقصد بے یقینی، افرا تفری اور مایوسی پھیلانا ہے‘ سوشل میڈیا کی خبروں کی تحقیق بہت ضروری ہے ، تحقیق اور مثبت سوچ کے بغیر معاشرہ افراتفری کا شکار رہتا ہے‘ پاکستان ہے تو ہم ہیں‘پاکستان نہیں تو ہم کچھ بھی نہیں جبکہ نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑکا کہنا ہے کہ نوجوان، دشمنوں کے پھیلائے ہوئے پروپیگنڈے کو مسترد کرکے ریاست کی طرف سے فراہم کردہ مستند معلومات پر انحصار کریں۔ وہ بدھ کو جناح کنونشن سینٹر اسلام آباد میں ”پاکستان نیشنل یوتھ کنونشن“ سے خطاب کررہے تھے ۔ اپنے خطاب میں جنرل عاصم منیر نے کہا کہ پاکستان کو بنانے کا مقصد یہ تھا کہ ہمارا مذہب، تہذیب و تمدن ہر لحاظ سے ہندوؤں سے مختلف ہے نہ کہ ہم مغربی تہذیب و تمدن کو اپنا لیں‘ انہوں نے قرآن مجید کا حوالہ دیتے کہا کہ اللہ تعالی قرآن مجید میں فرماتے ہیں کہ ؛ ”اے ایمان والو! اگر کوئی فاسق تمہارے پاس کوئی خبر لے کر آئے تو اُس کی تصدیق کرلو“۔ آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان کے قیام کی ریاست طیبہ سے مماثلت ہے دونوں کلمے کی بنیاد پر قائم ہوئیں ‘ مسلمان مشکل میں صبر اور آسانی میں اللہ کا شکر ادا کرتا ہے ۔کانفرنس سے بطورمہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے انوارالحق کاکڑنے کہا ہے پاکستانی نوجوان ہماری آبادی کا 65فیصد ہیں، ان کی شمولیت اور تعاون کے بغیر دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فتح ممکن نہ تھی‘پاکستان کے ذمہ دار شہری ہونے کے ناطے ہمیں پاکستان کیخلاف پاکستان کے دشمنوں کے پھیلائے ہوئے پروپیگنڈے کو مسترد کرنا چاہئے‘ پاکستانی نوجوان قومی سلامتی کے اس ابھرتے ہوئے چیلنج سے نبرد آزما ہونے میں کلیدی کردار ادا کر سکتے ہیں ۔