PPP کے بعد MQM نے بھی وفاقی کابینہ میں شامل ہونے سے معذرت کرلی
پاکستان پیپلز پارٹی کے بعد حکومت کی اتحادی جماعت ایم کیو ایم نے بھی اپنے بعض تحفظات کے پیش نظر وفاقی کابینہ میں شامل نہ ہونے کا فیصلہ کیا ہے، تاہم انہوں نے یہ یقین دہانی کرائی ہے کہ حل طلب معاملات پر پیپلز پارٹی سے بات چیت جاری رہے گی لیکن فی الوقت ڈیڈلاک برقرار ہے۔
ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم اسپیکر ، وزیراعظم کیلئے ووٹ دینے کو تیار ، چیئرمین سینیٹ اور صدرکو ووٹ دینے پر آمادہ نہیں،ایم کیو ایم کی جانب سے یہ موقف سامنے آنے کے بعد حکومتی اتحاد کی جماعتوں کے زعماء نے فوری طور پر ایم کیو ایم کے رہنماؤں سے ملاقات کی جن میں حکومتی اتحاد کے ارکان میں سردار ایاز صادق، یوسف رضا گیلانی، خورشید شاہ، عبدالعلیم خان، خالد مگسی اور دیگر شامل تھے ، جبکہ ایم کیو ایم کے رہنماؤں میں کنوینر خالد مقبول صدیقی ، فاروق ستار اور دیگر شامل تھے۔
ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم کا مطالبات تسلیم ہونے تک وفاقی کابینہ کا حصہ نہ بننے کا فیصلہ کر لیا ، تاہم ایم کیو ایم آج (جمعہ) قومی اسمبلی کے سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کے انتخاب میں اپنا ووٹ سپیکر کو دے گی، جبکہ وزیراعظم کیلئے ووٹ دینے کیلئے بھی تیار ہے۔
ذرائع کے مطابق چیئرمین سینیٹ اور صدر کے انتخاب میں ووٹ دینے پر آمادہ نہیں، ایم کیوایم نے مسلم لیگ (ن) کو اپنے فیصلہ سے آگاہ کردیا جبکہ مسلم لیگ (ن) کا کہنا ہے ایم کیو ایم کے ساتھ بات چیت جاری ہے، معاملات کا حل نکال لیں گے۔