اقوام متحدہ کا کرونا کے باوجود اسکولوں کو کھلا رکھنے پر زور

فرانس اور جرمنی نے ایک بار پھر لاک ڈاؤن نافذ کردیا، جبکہ پاکستان میں بھی مثبت شرح میں اضافہ ہونے لگا

اقوام متحدہ کی تعلیمی، سائنسی اور ثقافتی تنظیم (یونیسکو) اور عالمی بینک نے دنیا بھر کی حکومتوں پر زور دیا ہے کہ وہ کرونا وائرس کے باوجود بھی اسکولوں کو کھلا رکھیں۔

یونیسکو نے جون سے اکتوبر تک 150 ممالک سے جمع کردہ اعداد و شمار پر مشتمل رپورٹ ترتیب دی ہے۔ رپورٹ میں خصوصاً ترقی پذیر ممالک میں کرونا کی وجہ سے ہونے والے نقصانات پر روشنی ڈالی گئی ہے۔

یونیسکو نے اسکولوں کو دوبارہ کھولنے اور ایکسٹرا کلاسز کو انتہائی اہم قرار دیا ہے۔ رپورٹ میں نشاندہی کی گئی ہے کہ غریب ممالک میں ہر بچے کے پاس حصولِ تعلیم کے لیے انٹرنیٹ کی سہولت موجود نہیں ہے۔ جس کی وجہ سے کرونا کے وبائی دنوں میں بھاری تعلیمی نقصان ہوا۔

یونیسکو نے ترقی پذیر ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے تعلیمی نطام میں فوری طور پر سرمایہ کاری کریں۔ سرمایہ کاری سے امیر اور غریب ممالک کے درمیان تعلیمی معیار کے فرق کو کم کیا جاسکے گا۔

ادھر پاکستان میں گذشتہ 70 روز کے دوران کرونا وائرس کی مثبت شرح 3 فیصد سے تجاوز کر گئی ہے۔ بدھ کے روز ملک میں کرونا وائرس کے 908 کیسز سامنے آئے۔ یہ 29 جولائی کے بعد سامنے والے کیسز کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔

وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے عوام پر زور دیا ہے کہ وہ ایس او پیز پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔ حکومت پاکستان نے ماسک کے استعمال کو لازمی قرار دیا ہے۔ جبکہ عوامی مقامات اور کاروباری اداروں کے اوقات میں بھی پابندیاں سخت کردی ہیں۔

دوسری جانب فرانس اور جرمنی نے بدھ کے روز ایک بار پھر لاک ڈاؤن نافذ کردیا۔ دونوں حکومتوں کے اعلان کے بعد اسٹاک مارکیٹس بھی متاثر ہوئیں۔

جرمنی میں 2 سے 30 نومبر تک تمام ریسٹورنٹس اور تھیٹرز بند رہیں گے۔ جبکہ فرانس میں شہریوں کو گھر سے باہر نکلنے کا جواز پیش کرنے کے لیے دستاویز اپنے پاس رکھنا ہوگی۔

متعلقہ تحاریر