کہاں ہے۔۔۔ پکارنے والے ارنب گوسوامی زیرِ حراست

انوے نیک کی صاحبزادی ادنیا نے ریپبلک ٹی وی کی جانب سے رقم کی عدم ادائیگی کو اپنے والد اور دادی کی خود کشی کی وجہ قرار دیا تھا۔

انڈیا کے نجی ٹی وی چینل ریپبلک ٹی وی کے ایڈیٹر کو جو چلا کر ”کہاں ہے‘‘ کہنے کی وجہ سے مشہور ہیں پولیس نے خودکشی کی ترغیب دینے کے مقدمے میں حراست میں لے لیا ہے۔

اُنہیں ریگاد پولیس نے 2018 میں اُن کے خلاف دائر کیے جانے والے مقدمے میں حراست میں لیا ہے۔ ارنب گوسوامی کے علاوہ اِس مقدمے میں مذید 2 افراد بھی نامزد ہیں۔
آئی جی کونکان رینج سنجے موہت نےانڈین ایکسپریس کو بتایا ہے کہ ”اُنہیں فی الحال ریگاد پولیس اسٹیشن لے جایا گیا ہے جہاں اُن سے تفتیشی افسر پوچھ گچھ کرے گا اور اُس کے بعد کا لائحہ عمل اُس کے حساب سے طے ہوگا‘‘۔

براہ راست نشر کیے جانے والے پروگرامز میں اپنے مہمانوں کو چیخ چلا کر مخاطب کرنے اور اُنہیں بات نا کرنے دینے کے لیے مشہور ارنب گوسوامی نے الزام لگایا ہے کہ پولیس اہلکاروں نے اُنہیں زدو کوب کیا ہے۔
اُن کے اپنے ٹی وی چینل یعنی ریپبلک ٹی وی پر دکھائے جانے والے مناظر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ارنب گوسوامی پولیس وین میں نہیں بیٹھ رہے تھے تو اُنہیں زبردستی پولیس کی گاڑی میں بٹھایا گیا ہے۔

حُکام نے بتایا ہے کہ 2018 میں ایک ماہر تعمیرات اور اُن کی والدہ نے ریپبلک ٹی وی کی جانب سے اُن کی رقوم کی عدم ادائیگی کی وجہ سے خود کشی کر لی تھی۔
اطلاعات و نشریات کی وزیر سمرتی ایرانی نے اِس واقعے کو ایمرجنسی کے دنوں سے تعبیر کیا ہے اور ارنب گوسوامی کی گرفتاری کو مہاراشٹرا میں آزادی اظہارِ رائے پر حملہ قرار دیا ہے۔
رواں برس مئی کے مہینے میں ہی مہاشٹرا کے وزیر داخلہ انیل دیش مکھ نے بیان دیا تھا کہ سی آئی ڈی اِس مقدمے کی دوبارہ تحقیق کرے گی۔ ارنب گوسوامی کے خلاف ریگاد پولیس نے یہ مقدمہ داخل دفتر کر دیا تھا۔

انوے نیک اور اُن کی والدہ کومد نیک علی باغ میں واقع اپنے بنگلے میں مردہ حالت میں پائے گئے تھے۔

انوے نیک کی صاحبزادی ادنیا نے ریپبلک ٹی وی کی جانب سے رقم کی عدم ادائیگی کو اپنے والد اور دادی کی خود کشی کی وجہ قرار دیا تھا۔

ریپبلک ٹی وی نے اِس الزام کو مسترد کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ ایک مخصوص گروپ اِس واقعے کو اپنے مفاد کے لیے استعمال کر رہا ہے اور جھوٹے اور بے بنیاد الزام لگا کر چینل کے حلاف مہم چلا رہا ہے۔

گذشتہ ہفتے ممبئی پولیس نے ریپبلک ٹی وی کے ایگزیکٹیو ایڈیٹر، اینکر، دو رپورٹرز اور ادارتی عملے کے خلاف پرچہ درج کیا تھا جن پر پولیس کے محکمے کو بدنام کرنے کے لیے خبریں چلانے کا الزام تھا۔

ریپبلک ٹی وی کے خلاف یہ چوتھا مقدمہ ہے۔ ٹی وی چینل کے ایڈیٹر ان چیف ارنب گوسوامی کو فرقہ ورانہ منافرت پھیلانے کے الزام میں فی الحال دو مختلف ایف آئی آرز کا سامنا ہے۔

اِس کے علاوہ ٹی وی چینلز کی ریٹنگ کے نظام ٹی آر پی میں گڑ بڑ کرنے کے الزام میں اُن کے خلاف ممبئی کرائمم برانچ تفتیش کر رہی ہے۔
ارنب گوسوامی کی گرفتاری پر صحافیوں نے تشویش کا اظہار کیا ہے جبکہ سوشل میڈیا پر اُنہیں ناپسند کرنے والوں نے اُن کی گرفتاری اور تفتیش کو سراہا ہے۔

متعلقہ تحاریر