خوبصورت پاکستان کے چرچے

ٹوئٹر پر "بیوٹی فل پاکستان" کا ٹرینڈ چل رہا ہے۔ دنیا بھر کے لوگ ملک کی خوبصورتی پر واہ واہ کرنے لگے

قدرت نے پاکستان کو لاتعداد نعمتوں سے نوازا ہے۔ اونچے پہاڑ ہوں یا گہرا سمندر، گھنے جنگل ہوں یا کھلے میدان، پاکستان تمام نعمتوں سے مالامال ہے۔ قدرت کی یہ خوبصورتی نہ صرف پاکستانیوں کی بلکہ غیرملکیوں کی بھی توجہ اپنی جانب مبذول کراتی ہے۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر آج کل پاکستان کی خوبصورتی کے چرچے ہیں۔ ٹوئٹر پر "بیوٹی فل پاکستان” کا ٹرینڈ چل گیا ہے۔

ٹوئٹر صارفین نے پاکستان کے مختلف سیاحتی مقامات کی تصاویر شیئر کی ہیں۔

کسی نے ناران کی دلکش وادیوں کی تعریف کی۔ تو کسی نے رانی کوٹ قلعہ، ہرن مینار اور نور محل جیسے تاریخی مقامات کی خوبصورتی کو سراہا۔

ایک صارف نے ایوبیہ موٹو سرنگ کی تصاویر بھی شیئر کیں۔ اس سرنگ کی تزئین اور آرائش حال ہی میں مکمل ہوئی ہے۔ جس کے بعد اس کا باقاعدہ افتتاح کیا گیا۔ سرنگ کی لمبائی 250 فٹ ہے جو مری اور ایوبیہ کی وادی کو آپس میں ملاتی ہے۔

وزیر ماحولیات امین اسلم نے افتتاح کے موقع پر اس سرنگ کو سیاحت کے فروغ میں اہم اقدام قرار دیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک میں قدرتی مقامات (جن میں جھیلیں، پہاڑ، دریا اور ساحل وغیرہ شامل ہیں) کا تحفظ بہت اہم ہے۔

حکومت پاکستان نے بھی ملک میں سیاحت کے فروغ کے لیے اقدامات اٹھائے۔

گوادر کے علاقے میں بھی کئی سیاحتی مقامات دریافت کیے گئے۔ یہ وادیاں، ساحل اور پہاڑ اپنے سحر انگیز مناظر کی وجہ سے سیاحوں کو اپنی جانب راغب کر رہے ہیں۔ غیرملکی مسافر جب پاکستان میں سفر کرتے ہیں تو وہ ملک کی خوبصورتی کے ساتھ یہاں کے لوگوں کی مہمان نوازی سے بھی متاثر ہوتے ہیں۔

بہت سے غیر ملکی بلاگرز اور ولاگرز نے پاکستان میں سیاحتی مقامات کا سفر کیا۔ انہوں نے پاکستان کی خوبصورتی کو نہ صرف سراہا بلکہ یہاں کی سیاحت کو پروموٹ بھی کیا۔

امریکہ کی لائف اسٹائل میگزین "کونڈے نیسٹ ٹریولر” کی جانب سے پاکستان کو سیاحت کے لیے 2020ء کا بہترین ملک قرار دیا گیا تھا۔

متعلقہ تحاریر