پاکستانیوں کی نو منتخب امریکی صدر جو بائیڈن سے کیا توقعات ہیں؟

زیادہ تر شہریوں کو امید ہے کہ جوبائیڈن ڈونلڈ ٹرمپ سے بہتر ثابت ہوں گے

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیوں اور خاص کر مسلم ممالک سے متعلق اُن کے فیصلوں سے اُن ممالک کے شہری نالاں نظر آتے ہیں۔ اب جب کہ صدارتی انتخاب میں صدر ٹرمپ کے مخالف جو بائڈن کو فتح حاصل ہوگئی ہے تو مسلم ممالک کے شہریوں کو ایک اُمید پیدا ہوئی کہ وہ امتیازی فیصلوں کے بجائے انصاف پر مبنی فیصلے کریں گے۔

صدر ٹرمپ کی انتخاب میں ناکامی اور جو بائڈن کی کامیابی کے بعد نیوز 360 نے مختلف شہروں میں پاکستانی شہریوں سے اُن کی رائے معلوم کی ہے۔

زیادہ تر پاکستانیوں نے صدر ٹرمپ کی شکست کی وجہ اُن کی جانبدارانہ پالیسیوں کو قرار دیا ہے۔ جبکہ جو بائیڈن کو امریکی صدارت ملنے پر اچھی اُمید کا اظہار کیا ہے۔ یہ سوالات پاکستان کے تین بڑے شہروں (کراچی، پشاور، لاہور) کے شہریوں سے کیے گئے۔

کراچی

کراچی میں نیوز 360 کے نامہ نگار عبدالقادر منگریو نے جو بائیڈن سے متعلق شہریوں کی رائے جانی۔ شہریوں کا کہنا تھا کہ جو بائیڈن ڈونلڈ ٹرمپ سے بہتر ثابت ہوں گے۔ جو بائیڈن نے پاکستان اور خصوصاً مسلم اُمہ کے حوالے سے اچھی پالیسی کا اعلان کیا ہے۔ ان کا ماضی داغدار نہیں ہے۔ ان کی پالیسیوں کے باعث پاکستانی کی معیشت میں بھی بہتری آئے گی۔

کچھ شہریوں کا کہنا تھا کہ وہ چاہتے ہیں کہ نئے امریکی صدر پاکستان کے لیے آسانیاں پیدا کریں۔ امید ہے کہ آنے والا وقت ہمارے لیے اچھا ہی ثابت ہوگا۔ ایک شہری نے کہا کہ امریکا پاکستان کا ہمدرد نہیں بلکہ دشمن ہے۔ امریکا چور ہے جو غریب کو لوٹ رہا ہے۔

پشاور

پشاور میں نیوز 360 کی نامہ نگار انیلا شاہین نے لوگوں سے پوچھا کہ وہ جو بائیڈن کے بارے میں کیا سوچتے ہیں۔ شہریوں نے کہا کہ نیا صدر آجانے سے امریکا کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔ چہرے بدلنے سے پالیسیاں نہیں بدلتیں۔ لیکن جوبائیڈن کے صدر بننے سے پاکستان کے ساتھ تعلقات میں نرمی آسکتی ہے۔ امید ہے کہ جو بائیڈن کے آنے سے مشرق وسطیٰ کی صورتحال بھی بہتر ہوگی۔

کچھ شہریوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کو غیرسنجیدہ صدر قرار دیتے ہوئے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے مسلم ممالک کے لیے مثبت فیصلے نہیں کیے۔ امید ہے کہ ٹرمپ کے جانے سے پالیسی تبدیل ہو۔ جو بائیڈن کا آ جانا مسلم ممالک کے لیے اچھا ثابت ہوگا۔

ایک صحافی نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی شخصیت ہی انُ کی شکست کا سبب بنی ہے۔ امریکا میں صدر کوئی بھی آجائے لیکن پالیسی وہی رہے گی۔ لیکن جو بائیڈن پاکستان اور مسلمانوں کے لیے بہتر ثابت ہوں گے۔

ایک اور شہری نے کہا کہ کسی کو خوش ہونے کی ضرورت نہیں ہے کہ جوبائیڈن آئیں گے تو ہمیں فائدہ ہوگا۔ امریکا سُپر پاور ہے جو اپنی پالیسیاں برقرار رکھتا ہے۔ دوسرے ممالک کے ساتھ اس کی خارجہ پالیسی تبدیل نہیں ہوتی۔ امریکا ایک ایجنڈے کے تحت چلتا ہے اور اپنے سب کچھ اپنے مفاد کے لیے کرتا ہے۔

لاہور

لاہور میں نیوز 360 کے نامہ نگار دانیال راٹھور نے شہریوں سے جو بائیڈن کے بارے میں سوال کیا تو شہریوں کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے دنیا کے لیے بہت غلط فیصلے کیے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ پاک امریکا تعلقات بہتر ہوں۔ جو بائیڈن سے ہمیں اچھی امیدیں ہیں۔

شہریوں نے کہا کہ امریکا نے پاکستان کو ہمیشہ اپنے مفاد کے لیے استعمال کیا ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ امریکا پاکستان کے ساتھ برابری کے تعلقات رکھے۔

متعلقہ تحاریر