مثلِ جنت وادی سوات
دریائے سوات شہر کے راستوں کے ساتھ بہتا ہے جس کی مدھر آواز ہمہ وقت کانوں میں رس گھولتی رہتی ہے
پاکستان قدرتی طور پر خوبصورت مناظر سے مالا مال ہے۔ یہ سیاحوں کے لیے اعلیٰ مقامات والے ممالک میں شمار نہ ہونے کے باوجود بھی سیاحتی مقامات سے لیس ہے۔
جو سیاح ایڈونچر کو ترجیح دیتے ہیں، پاکستان ان کے لیے بہترین منزل ہے۔
وادی سوات اسی طرح کا ایک خاص سیاحتی مقام ہے۔
پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخواہ (کے پی کے) کا سفر تھکاوٹ اور خوفناک محسوس ہوسکتا ہے۔ ایڈونچر کے شوقین افراد کے لیے یہ زیادہ سے زیادہ دلچسپ ہوسکتا ہے کیونکہ یہاں کے خوبصورت نظارے قابل دید ہیں۔
تقریباً 81 کلو میٹر طویل سوات موٹروے نے اسلام آباد سے فاصلہ کم کر کے صرف پانچ گھنٹے کردیا ہے۔ یہ سوات کو پشاور اور اسلام آباد سے جوڑتا ہے اور راستے کو سیاحوں کے لیے زیادہ آسان بناتا ہے۔
سوات جانے والا سارا راستہ چہروں پر مسکراہٹ بکھیر دیتا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ جیسے یہ زمین پر جنت کا سفر ہو اور بلا شبہ یہ اس سے کم نہیں ہے۔
اونچے پہاڑوں، خوبصورت وادیوں اور مناظر کے ساتھ سوات "پاکستانی سوئٹزرلینڈ” کے نام سے بھی مشہور ہے۔
سوات کا دارالحکومت سیدو شریف ہے لیکن وادی سوات کا مرکزی قصبہ مینگورہ ہے۔ یہ مالاکنڈ خطے میں سماجی، ثقافتی اور معاشی سرگرمیوں کا مرکز بھی ہے۔
دریائے سوات حیرت انگیز طور پر شہر کے راستوں کے ساتھ ساتھ بہتا ہے۔ یہاں سیاحوں کی سہولت کے لیے ندی کے کنارے متعدد ریسورنٹس بھی موجود ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
سیاحوں کو متوجہ کرنے والا شفاف پانی
وادی سوات کی ندیوں سے پانی کے بہنے کے مدھر آوازیں ہمہ وقت سنی جاسکتی ہیں۔
مینگورہ سے تقریباً 45 کلومیٹر کے فاصلے پر ہندوکش کی حدود میں واقع ایک خوبصورت پہاڑی مالم جبہ ہے۔
مالم جبہ میں اسکیئنگ، اسکیٹنگ اور ٹریکنگ بھی کی جاتی ہے جن سے سیاح لطف اٹھاسکتے ہیں۔
یہ اسکیئنگ کا ایک بہترین مرکز ہے۔ یہاں کئی ریسارٹس ہیں جو ایک بڑے پیمانے پر اسکیئنگ کی سرگرمیاں کرواتے ہیں۔
اس کے بعد وادی سوات میں دیکھنے کے لیے انتہائی خوبصورت مقامات آتے ہیں۔
کالام کا خوبصورت منظر اس کی نہروں، دریاؤں اور بہتے آبشاروں کے ساتھ سیاحوں کے لیے جنت ہے۔
یہ علاقہ سردیوں میں پوری طرح برف سے ڈھکا ہوا ہوتا ہے جس میں سیاحوں کو جنت نظر آتی ہے۔
موسم سرما کے دوران وادی میں شدید برفباری ہوتی ہے جو سیاحوں کو لطف اٹھانے کے لیے اپنی طرف راغب کرتی ہے۔
پاکستان کو خوبصورت مناظر کا گڑھ ہونے کے ناطے سیاحت کو فروغ دینے کے لیے حکومت کی توجہ کی ضرورت ہے۔ حکومتی توجہ کے باعث اس ملک کا دنیا میں ایک اہم مقام بن سکتا ہے۔