انڈیا تکنیکی کسادبازاری کا شکار
انڈیا تاریخ میں پہلی مرتبہ 21-2020 کی پہلی ششماہی کے دوران ایک تکنیکی کساد بازاری کے دور میں داخل ہوگیا
![](https://news360.tv/wp-content/uploads/2020/11/Reseve-Bnak-of-India-2.jpg)
انڈیا کے مرکزی بینک کے ڈپٹی گورنر اور مانیٹری پالیسی کے نگران مائکل پٹرا سمیت ماہرین معاشیات کی ایک ٹیم کا کہنا ہے کہ انڈیا کی معیشت کے متواتر دوسری سہ ماہی کے دوران سکڑنے کی وجہ سے انڈیا کو ممکنہ طور پر بے مثال کساد بازاری کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔
ادارے کے ماہرین کے مطابق ستمبر میں ختم ہونے والی سہ ماہی کے دوران جی ڈی پی 8 عشاریہ 6 فیصد رہی۔ یہ اعدادوشمار انڈیا کے پہلی مرتبہ شائع ہونے والے ”ناؤ کاسٹ‘‘ میں سامنے آئے ہیں۔ یہ اعدادوشمار اندازوں پر مبنی ہیں جو کہ ہائی فریکوئنسی ڈیٹا کی مدد سے مرتب کیے جاتے ہیں۔
اِس رپورٹ کے مصنف کا کہناہے کہ ”انڈیا تاریخ میں پہلی مرتبہ 21-2020 کی پہلی ششماہی کے دوران ایک تکنیکی کساد بازاری کے دور میں داخل ہو گیا ہے‘‘۔
اپریل سے جون کے مہینوں کے دوران معیشت میں 24 فیصد تک سلمپ آیا تھا جبکہ حکومت سرکاری اعدادو شمار 27 نومبر کو جاری کرے گی۔