انڈیا تکنیکی کسادبازاری کا شکار

انڈیا تاریخ میں پہلی مرتبہ 21-2020 کی پہلی ششماہی کے دوران ایک تکنیکی کساد بازاری کے دور میں داخل ہوگیا

انڈیا کے مرکزی بینک کے ڈپٹی گورنر اور مانیٹری پالیسی کے نگران مائکل پٹرا سمیت ماہرین معاشیات کی ایک ٹیم کا کہنا ہے کہ انڈیا کی معیشت کے متواتر دوسری سہ ماہی کے دوران سکڑنے کی وجہ سے انڈیا کو ممکنہ طور پر بے مثال کساد بازاری کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

ادارے کے ماہرین کے مطابق ستمبر میں ختم ہونے والی سہ ماہی کے دوران جی ڈی پی 8 عشاریہ 6 فیصد رہی۔ یہ اعدادوشمار انڈیا کے پہلی مرتبہ شائع ہونے والے ”ناؤ کاسٹ‘‘ میں سامنے آئے ہیں۔ یہ اعدادوشمار اندازوں پر مبنی ہیں جو کہ ہائی فریکوئنسی ڈیٹا کی مدد سے مرتب کیے جاتے ہیں۔

اِس رپورٹ کے مصنف کا کہناہے کہ ”انڈیا تاریخ میں پہلی مرتبہ 21-2020 کی پہلی ششماہی کے دوران ایک تکنیکی کساد بازاری کے دور میں داخل ہو گیا ہے‘‘۔

اپریل سے جون کے مہینوں کے دوران معیشت میں 24 فیصد تک سلمپ آیا تھا جبکہ حکومت سرکاری اعدادو شمار 27 نومبر کو جاری کرے گی۔

متعلقہ تحاریر