نئے کاروبار کو اسٹاک میں لسٹ کرانا مذید آسان

ٹینجنٹ کیپٹل ایڈوائزر مزمل اسلم کا کہنا ہے کہ حکومتی اقدام سے معاشرے میں موجود چھپا ہوا ٹیلنٹ سامنے آئے گا

پاکستان اسٹاک ایکسچینج ( پی ایس ایکس) نے چھوٹے اور درمیانے درجے کے اداروں کو حصص بازار میں  لسٹنگ کے ذریعے فنڈ اکٹھا کرنے میں مدد دینے کے لیے اسٹارٹ اپ بورڈ تشکیل دیا ہے۔

گروتھ انٹرپرائز مارکیٹ (جی ای ایم) بورڈ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں، گرین فیلڈ منصوبوں اور ٹیکنالوجی اسٹارٹ اپس کو اسٹاک ایکسچینج میں درج ہونے اور سرمایہ بڑھانے میں سہولت فراہم کرے گا۔

پی ایس ایکس کے مینیجنگ ڈائریکٹر فرخ خان کے مطابق اب تک تقریباً 6 کمپنیاں لسٹنگ کے مرحلے کا حصہ بن چکی ہیں۔ توقع ہے کہ رواں مالی  سال کے اختتام تک جی ای ایم بورڈ پر پہلی لسٹنگ سامنے لے آئیں گے۔

جی ای ایم بورڈ پر لسٹنگ کی شرائط آسان اور اخراجات بھی کم ہیں۔ جی ای ایم بورڈ پر آنے والی چھوٹی کمپنیاں اگلے چند سالوں میں اپنے قدم جما کر "مین بورڈ” کا انتخاب کرسکتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

پاکستان میں لگاتار پانچویں مہینے رمیٹینسز 2 ارب ڈالرز سے زیادہ رہیں

 اس حوالے سے نیوز 360 سے گفتگو کرتے ہوئے ٹینجینٹ کیپٹل ایڈوائزر مزمل اسلم نے کہا کہ اس اقدام کی ضرورت اس لیے پیش آئی کیونکہ حالیہ دور میں ہمارے سرمایہ کاروں کے پاس وقت نہیں۔ اسی لیے وہ نوجوانوں یا ایسے افراد سے رجوع کرتے ہیں جن کے پاس منفرد آئیڈیاز ہوں۔ ان افراد کے لیے اب "فاؤنڈرز” کی اصطلاع استعمال کی جاتی ہے۔ اس اقدام کا مقصد ہی نئے فاؤنڈرز کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ اس اقدام سے ہمارے معاشرے میں موجود چھپا ہوا ٹیلنٹ سامنے آئے گا۔ بہت سے لوگ ہیں جن کے پاس منفرد بزنس آئیڈیاز ہوتے ہیں جو فائدہ مند ثابت ہوسکتے ہیں۔

مزمل اسلم نے پی ایس ایل کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ اس کے ذریعے چھپا ہوا ٹیلنٹ سامنے آیا۔ کئی نئے کھلاڑی ٹیم کا حصہ بنے اور ملک کا نام روشن کیا۔ کرونا کی وباء کے دوران ہمارے لوگوں نے خود وینٹیلیٹر بنالیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے یہاں کپاس اور سیمنٹ وغیرہ کی پیداوار عام ہے۔ اس قسم کی اشیاء کے لیے غیرملکیوں کی دلچسپی ختم ہوگئی ہے۔ مارکیٹ کو اب نئے آئیڈیاز کی ضرورت ہے اور یہ اقدام بہترین ثابت ہوسکتا ہے۔

متعلقہ تحاریر