پشاور یونیورسٹی کا تین روزہ ادبی میلہ اپنی تمام تر رنگیوں کے ساتھ اختتام پذیر

شرکاء کا مزید کہنا تھا کہ اس طرح کی تقریبات کے انعقاد سے مقامی سطح پر ادیبوں شعراء اور مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے مقامی لوگوں کو پلٹ فارم میسر آیا ہے۔

پشاور یونیورسٹی کی تاریخ میں پہلی بار ادبی میلے کا اہتمام کیا گیا تھا جس میں ادب فن اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے طلباء و طالبات، ادیبوں اور مختلف شعراء نے شرکت کیں۔

پشاور یونیورسٹی کی تاریخ میں پہلی بار ادبی میلے  میں ملک کے مختلف حصوں سے ادیبوں، محققین اور اسکالرز کی بڑی تعداد میں شرکت کی اور ادبی میلے کی شان و شوکت کو چار چاند لگا دیے۔

یہ بھی پڑھیے

لانگ مارچ کے دوران میٹرو اسٹیشن کو نذرآتش کرنے کی خبریں جھوٹ کا پلندہ ثابت

عوام میں اشیائے خرونوش کی تقیسم سیاست نہیں عوامی رابطہ مہم ہے، احمد بلوچ

تین روزہ ادبی میلہ 5 حصوں پر مشتمل تھا جس میں مختلف موضوعات پر مضامین پیش کیے گئے .اسکالرز نے ادب اور تاریخ پر اپنے پُرمغز خیالات کا اظہار کیا ، جسے طلباء کی جانب سے بےحد پذیرائی حاصل ہوئی۔

ادبی میلے کے شرکاء نے نیوز 360 کے نامہ نگار سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پہلے اسلام آباد اور دوسرے شہروں میں ادبی میلے ہوتے تھے جن میں شرکت کرنا کافی مشکل تھا، اس دفعہ صوبائی دار الحکومت پشاور میں ادبی میلے کا اہتمام خوش آئند ایند ہے۔

شرکاء کا مزید کہنا تھا کہ اس طرح کی تقریبات کے انعقاد سے مقامی سطح پر ادیبوں شعراء اور مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے مقامی لوگوں کو پلٹ فارم میسر آیا ہے۔

متعلقہ تحاریر