نبی کریمﷺ کے خلاف متنازعہ ریمارکس: نیشنل کانفرنس کا نوپور شرکا کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ

بی جی پی کے رہنما نوپور شرما نے ایک لائیو شو کے دوران پیغمبر اسلامﷺ کے خلاف توہین آمیز اور جارحانہ الفآظ ادا کیے تھے۔

نیشنل کانفرنس نے ہفتے کے روز بی جے پی کی ترجمان نوپور شرما کی جانب سے ایک ٹیلی ویژن شو کے دوران پیغمبر اسلامﷺ کے بارے میں ان کے متنازعہ ریمارکس پر سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔

نیشنل کانفرنس نے ‘توہین آمیز ، جارحانہ اور خوفناک حد تک ہو توہین آمیز الفاظ ادا کرنے پر شدید ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔”

یوتھ نیشنل سی کے صوبائی صدر سلمان علی ساگر نے کہا ہے کہ "پارٹی ایک قومی ٹی وی نیوز چینل پر ایک مباحثے کے دوران پیغمبر اسلامﷺ کے خلاف بی جے پی کی ترجمان کے ‘توہین آمیز، جارحانہ، اور خوفناک حد تک تکلیف دہ ریمارکس پر ناراضگی کا اظہار کرتی ہے۔”

یہ بھی پڑھیے

بھارتی فوج نے ظلم کی تمام حدیں پار کرلیں،3 روز میں 10 کشمیری شہید

کیا امریکا نے بیجنگ کی ون چائینہ پالیسی کے سامنے گھٹنے ٹیک دیئے؟

انہوں نے نوپور شرما کے خیالات کو بے بنیاد ، غیر مصدقہ اور مکمل طور پر غیر ضروری قرار دیا۔

انہوں نے کہا ہے کہ ’’بی جے پی اور مرکزی حکومت کو ایسے توہین آمیز تبصروں پر نوپور شرما کو نااہل قرار دے کر معافی مانگنی چاہیے، نوپور شرما نے  فرقہ وارانہ فسادات کو ہوا دینے کے لیے مسلمانوں کے مقدس ترین نام کا استعمال کیا گیا‘‘۔

 

نیشنل کانفرنس (این سی) لیڈر نے بی جے پی لیڈر کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ زعفرانی بریگیڈ کی کارکن کو آئین کے آرٹیکل 19 کے پیچھے چھپنے نہیں دیں جو شہریوں کو اظہار رائے کی آزادی کی ضمانت دیتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ نوپور شرما کے خلاف کارروائی ملک کے ان تمام مذموم عناصر کے لیے ایک مضبوط پیغام ہوگا جو اپنی ’’سیاسی چمکانے‘‘ کے لیے ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان دراڑ پیدا کرنے کے درپے ہیں۔

متعلقہ تحاریر