گذشتہ روز پاکستان میں کرونا کے 736 کیسز کا اضافہ

پاکستانی حُکام نے کرونا کے کیسز میں اضافے اور ایس او پیز پر عمل درآمد نا کرنے کی صورت میں لاک ڈاؤن کا اشارہ دیا ہے

پاکستان میں گذشتہ روز کرونا کے 736 کیسز رپورٹ ہوئے جو کہ کرونا کی وبا کے دوران ایک دن میں رپورٹ ہونے والے کیسز کی بڑی تعداد ہے۔ اِس کے بعد خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یہ وبا ملک میں ایک بار پھر سر اُٹھا سکتی ہے۔
اِس طرح ملک میں کرونا کے تصدیق شدہ کیسز کی مجموعی تعداد 325480 ہو گئی ہے اور اِس کا شکار ہوکر جاں بحق ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر 6702 ہو گئی ہے۔ اِس کے علاوہ ملک بھر میں صحت یاب ہونے والے مریضوں کی تعداد 3 لاکھ 9 ہزار سے زیادہ ہے۔

دنیا بھر میں بھی کووڈ سے متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے اور مختلف ممالک ایک بار پھر سمارٹ لاک ڈاؤن یا جزوی لاک ڈاؤن کی پالیسی پر عمل کر رہےہیں۔

پاکستان دنیا کے ان ممالک میں شامل ہے جہاں کورونا وائرس کی مجموعی صورتحال کافی بہتر تھی لیکن گزشتہ کچھ روز سے ایک مرتبہ پھر کیسز اور اموات میں اضافہ رپورٹ ہورہا ہے جبکہ موسم کی بدلتی صورتحال کے باعث اس کی دوسری لہر کا خدشہ بھی ظاہر کیا گیا ہے۔

اگر اس وائرس کی بات کریں تو اس کا پہلا کیس 26 فروری 2020 کو کراچی میں رپورٹ ہوا تھا جس کے بعد یہ پورے ملک میں پھیل گیا۔

ابتدا میں اس وائرس کے کیسز کی تعداد کم تھی تاہم بعد ازاں اس میں اضافہ ہونا شروع ہوا اور مئی اور جون میں کافی کیسز رپورٹ ہوئے۔

ملک میں اس وائرس سے سب سے زیادہ متاثر صوبے سندھ اور پنجاب ہیں، صوبہ سندھ میں متاثرین کی مجموعی تعداد ایک لاکھ 42 ہزار 641 ہے جبکہ پنجاب میں یہ تعداد ایک لاکھ ایک ہزار 936 تک پہنچ چکی ہے۔

صوبہ خیبرپختونخوا میں کورونا وائرس سے 38 ہزار 779 افراد متاثر ہوچکے ہیں جبکہ صوبہ بلوچستان میں وبا میں مبتلا ہونے والوں کی تعداد 15 ہزار 717 ہے۔

علاوہ ازیں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 18 ہزار 309، گلگت بلتستان میں 4ہزار 91 اور آزاد کشمیر میں 3 ہزار 564 افراد عالمی وبا کا شکار ہوچکے ہیں۔


پاکلستان میں صحت کے حُکام نے حال میں کرونا سے متعلق انتباہی اعلانات کیے ہیں۔

وزیراعظم پاکستان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے گذشتہ روز ایک پریس کانفرنس کے دوران ملک میں کورونا سے متاثرہ افراد کے کیسز میں بتدریج اضافے کے پیش نظر دوبارہ لاک ڈاؤن کا عندیہ دے دیا۔

اسلام آباد میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ سے متعلق ایس او پیز پر عمل کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے جس میں ہجوم والی جگہ جانے، سماجی فاصلہ برقرار رکھنے اور چہرے پر ماسک پہننا شامل ہے۔

متعلقہ تحاریر