شانِ رسولﷺ میں گستاخی، بھارت کو مسلم امہ کے غصے کا سامنا

شانِ رسولﷺ میں گستانی پر سعودی عرب ، ایران ، کویت اور قطر نے بھارتی حکومت سے عوامی سطح پر معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے۔

مودی سرکار کے دو انتہائی اہم عہدیداروں ملعون نوپور شرما اور ملعون نوین کمار کی جانب سے شانِ رسولﷺ میں گستاخی کے بعد پاکستان سمیت دنیا بھر کے مسلم ممالک میں شدید غم و غصہ لہر پائی جاتی ہے۔ شان رسول میں گستاخی کے خلاف مشرق وسطیٰ میں ٹوئٹر پر ’إلا رسول الله يا مودي ‘ٹرینڈ بن گیا ، سعودی عرب ، قطر ، کویت ، یو اے ای، ایران اور عمان سمیت دیگر مسلم ممالک نے بھارتی سفیروں کے طلب کرکے بی جی پی کے عہدیداروں کے بیان کی مذمت کی ہے اور وضاحت طلب کی ہے۔

شانِ رسول میں گستاخی پر عرب ممالک کی عوام اور کاروباری طبقے کی جانب سے شدید احتجاج سامنے آرہا ہے ، سعودی عرب ، مصر ، قطر ، بحرین اور کویت میں بھارتی اشیائے ضروریہ کا بائیکاٹ کردیا گیا ہے ، تمام بڑے ڈیپارٹمنٹل اسٹورز سے بھارتی اشیاء کے بائیکاٹ کی اپیل کی جارہی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

حیدر آباد دکن میں نوعمر لڑکی اجتماعی زیادتی کے 3 ملزمان گرفتار

آر ایس ایس چیف کا مساجد میں شیولنگ نہ ڈھونڈنے کا مشورہ

بھارتی جنتا پارٹی کے دو رہنماؤں کی جانب سے نبی کریمﷺ کی شان میں گستاخی پر ردعمل دیتے ہوئے وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے لکھا ہے کہ "حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے ہماری محبت سب سے زیادہ ہے۔ تمام مسلمان اپنے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت اور احترام کے لیے اپنی جانیں قربان کر سکتے ہیں۔”

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے ملعون نوپور شرما اور ملعون نوین کمار کی جانب سے نبی کے شان میں گستاخی پر غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے لکھا ہے کہ "ہم اپنے پیارے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں بی جے پی کے عہدیداروں کے مکمل طور پر توہین آمیز اور توہین آمیز ریمارکس کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ یہ بالکل ناقابل قبول ہے؛ دنیا بھر کے اربوں مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی گئی ہے۔ ہندوستان میں ’ہندوتوا‘ سے متاثر اسلامو فوبیا کو روکنے کے لیے بین الاقوامی کمیشن کو بھرپور مذمت کرنی چاہیے۔”

شانِ رسولﷺ میں گستانی پر سعودی عرب ، ایران ، کویت اور قطر نے بھارتی حکومت سے عوامی سطح پر معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے ۔

Cursed Nopur Sharma and cursed Naveen Kumar, blasphemy

وزارت خارجہ قطر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ بی جی پی کے عہدیداروں کو ہٹانے کا خیرمقدم کرتے ہیں مگر بھارتی حکومت کو عوامی سطح پر معافی مانگنا ہو گی۔

سعودی عرب اور وسطیٰ ایشیا ممالک کی جانب سے سخت ردعمل کے بعد بھارتیہ جنتا پارٹی نے نوین کمار کو پارٹی سے نکال دیا ہے جبکہ نوپور شرما کی پارٹی رکنیت معطل کردی ہے۔

اطلاعات کے مطابق بی جے پی کے ترجمانوں کے خلاف یہ کارروائی اس وقت کی گئی جب عرب ممالک میں ٹوئٹر پر ہندوستانی مصنوعات کے بائیکاٹ کا مطالبہ زور پکڑنے لگا اور اور ٹوئٹر پر ٹرینڈ بننے لگا۔

عمان کے مفتی اعظم نے ٹویٹر ہینڈل کے ساتھ بڑی تعداد میں فالوورز کے ساتھ بائیکاٹ کا مطالبہ کیا۔ ٹویٹس میں وزیر اعظم نریندر مودی کے روہے کے خلاف سخت الفاظ لکھے گئے ہیں۔

بھارتیہ جنتا پارٹی کی ترجمان ملعون نوپور شرما اور ملعون نوین کمار کی جانب سے نبی کریمﷺ کی شان میں گستاخی کےبعد بھارت میں ہنگامے پھوٹ پڑے ہیں ، کئی شہروں میں احتجاج فرقہ وارانہ تصادم میں بدل گیا ہے، جس کے بعد پولیس کی بھاری نفری نے پہنچ کر احتجاجی مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کی شیلنگ کی اور لاٹھی چارج کیا۔ پولیس نے درجنوں مسلمانوں کو گرفتار بھی کرلیا ہے۔

سعودی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ٹوئٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے لکھا ہے کہ "سعودی عرب ہندوستانی حکومت بھارتیہ جنتا پارٹی کے ترجمانوں کے بیانات کی مذمت کرتا ہے ، جس میں پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان میں گستاخی کی گئی ہے۔”

وزارت خارجہ قطر نے ہندوستانی سفیر کو طلب کیا اور انہیں قطر کی طرف سے پیغمبر اسلامﷺ کے خلاف ہندوستان میں حکمران جماعت کے ایک عہدیدار کے ریمارکس کو مکمل طور پر مسترد کرنے اور مذمت کرنے پر ایک باضابطہ مراسلہ پیش کیا ہے۔

بین الاقوامی شہرت یافتہ صحافی رعنا ایوب نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر جاتے ہوئے لکھا ہے کہ "ہمیں آنکھوں سے پردہ ہٹانا ہو گا، نوپور شرما ‘عام شخصیت’ نہیں ہیں۔ وہ بی جے پی کی قومی ترجمان ہیں۔ ادارہ جاتی نفرت کو معمولی سمجھنا بند کیا جائے، ریاست نے ہندوستانی مسلمانوں کے خلاف نفرت کو پروان چڑھایا ہے۔

ایرانی وزیر خارجہ کا اگلے ہفتے نئی دہلی کا پہلا دورہ طے ہے ، دورے سے پہلے ایران کی وزارت خارجہ نے تہران میں ہندوستانی سفیر کو طلب کیا ہے اور "ایک ہندوستانی ٹی وی شو میں پیغمبر اسلام کی توہین” کی وضاحت طلب کی ہے۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ڈائریکٹر جنرل برائے جنوبی ایشیا کے ساتھ ملاقات میں، ہندوستانی ایلچی نے "افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ پیغمبر اسلام کی توہین ناقابل قبول ہے اور یہ ہندوستانی حکومت کے مؤقف کی عکاسی نہیں کرتا ہے۔ سفیر کا کہنا تھا کہ ہم پیغمبر اسلام سمیت تمام مذاہب کا انتہائی احترام کرتے ہیں۔

شانِ رسولﷺ میں گستاخی پر بی جے پی کے دو عہدیداروں کو ہٹائے جانے پر بھارتی اداکار فرحان اختر نے سماجی رابطوں کی ویب ٹوئٹر پر لکھا ہے کہ "جبری معافی کبھی دل سے نہیں ہوتی۔”

متعلقہ تحاریر