عمران خان نے حکومت کو آئینہ دیکھا دیا، اپنی معاشی کامیابیوں کا اعتراف نون لیگ سے کروا دیا
مفتاح اسماعیل نے تسلیم کیا کہ عمران خان کی حکومت میں جی ڈی پی میں6 عشاریہ 1 فیصد کا اضافہ ہوا۔

تحریک انصاف کے چیئرمین سابق وزیراعظم عمران خان نے 13 جماعتوں کی اتحادی حکومت کو آئینہ دکھاتے ہوئے اپنی معاشی کامیابیوں کا اعتراف بھی نون لیگ سے کروادیا۔ وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے تسلیم کیا کہ پی ٹی آئی حکومت میں جی ڈی پی میں6 عشاریہ 1 فیصد کا اضافہ ہوا۔
سابق وزیراعظم عمران خان نے معاشی اصلاحات سے متعلق اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ عوام کو اب پتا چلے گا کہ اصل مہنگائی کیا ہوتی ہے۔ ہمارے دورمیں بھی مہنگائی تھی لیکن ہم نے آئی ایم ایف کا دباؤ برداشت کیا۔
یہ بھی پڑھیے
پی ٹی آئی کی مقبولیت نے ن لیگ اور پی پی کو ملکر الیکشن لڑنے پر مجبور کردیا
چیئرمین پی ٹی آئی نے حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کو مخاطب کرکے کہا کہ ہماری پالیسز پر طنز کرتے تھے کہ مہنگائی ہے تاہم آج ان کے دور حکومت میں مہنگائی مزید 3 گنا بڑھ جائے گی۔
عمران خان نے کہا کہ زرعی شعبےمیں 4.4 فیصد اضافہ ہوا۔ پی ٹی آئی دور حکومت میں کسانوں کے پاس زیادہ پیسے گئے ۔ ہم نے6100 ہزارارب ٹیکس اکٹھاکیا اور اب صورتحال یہ ہے کہ موجودہ حکومت کی نااہلی کی وجہ سے لوڈشیڈنگ بڑھی ہے۔
تحریک انصاف کے چیئرمین نے کہا کہ ڈالر آج 202 روپے کا ہوگیا اس کے مزید برے اثرات سامنے آئیں گے جبکہ اسٹاک مارکیٹ بھی تیزی سے نیچے جارہی ہے انہوں نے کہاکہ مجھے خوف ہے کہ عام گھرانہ کیسے اپنا بجٹ پورا کرے گا۔ ہمارے دور میں آٹے کا 20 کلو کا تھیلا 1200 کا تھا اب یہ 1500 روپے کا ہے۔
سابق وزیر اعظم نے اکنامک سروے سے متعلق ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ جب سے یہ اتحادی حکومت آئی ہے قرض کا حصول مشکل ہوگیا ہے جبکہ موڈیز نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ منفی کردی ہے۔ٓ
واضح رہے اتحادی حکومت کے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے اپنے ایک انٹرویو میں تحریک انصاف کی معاشی پالیسیز کی تعریف کی۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ گزشتہ دور حکومت میں جی ڈی پی میں 5 عشاریہ 4 فیصد کا اضافہ ہوا۔
خیال رہے کہ چند روز قبل اسٹیٹ بینک پاکستان کے قائم مقام گورنرڈاکٹرمرتضیٰ سید نے تحریک انصاف کی حکومت کی معاشی پالیسی کو کامیاب قرارد دیتے ہوئے کہا کہ جب پی ٹی آئی کی حکومت آئی تو پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر صرف 7اب ڈالر تھے جبکہ فاروڈ بکنگ 8ارب ڈالر تھی۔ جس کا مطلب ہے کہ پاکستان کا خزانہ خالی بلکہ ایک ارب ڈالر منفی تھا جبکہ اس وقت پاکستان کے پاس 10ارب ڈالر کے ذخائر ہیں ۔









