5 پاکستانی بینکس کی آؤٹ لک منفی، سرمایہ کاروں کا پیسہ ڈوبنے کا خدشہ
منفی آؤٹ لک میں الائیڈ بینک، حبیب بینک، مسلم کرمشل بینک، یونائیٹڈ بینک اور نیشنل بینک پاکستان شامل ہیں

عالمی ادارے موڈیز نے 5 پاکستانی بینکس کی آؤٹ لک مستحکم سے منفی کردیا ہے۔ بیرونی معاشی خطرات کے باعث پاکستان کی رینکنگ منفی کردی گئی ہے۔
معیشتوں کی درجہ بندی کرنے والے عالمی ادارے موڈیزانویسٹرس سروس نے 5 پاکستانی بینکس کا آؤٹ لُک مستحکم سے منفی کردیا۔ پاکستانی بینکوں کی طویل مدتی ڈپازٹ ریٹنگ کی بی3 کی توثیق کی اورپاکستان کی خودمختار ریٹنگ کو منفی کرنے کے نتیجے میں انکے منظرنامے کو مستحکم سے منفی میں تبدیل کردیا۔
یہ بھی پڑھیے
موڈیز نے پاکستان کی معاشی آوٹ لک مستحکم سے منفی کردی
موڈیزکی جانب سے مستحکم سے منفی آؤٹ لک میں آنے والے بینکس مین الائیڈ بینک، حبیب بینک، مسلم کرمشل بینک، یونائیٹڈ بینک اور نیشنل بینک پاکستان شامل ہیں۔
اکنامک ریٹنگ ایجنسی کے مطابق پانچ پاکستانی بینکوں کی ریٹنگ کی تصدیق ان کی مستحکم ڈپازٹ پرمبنی فنڈنگ پروفائلز اورمناسب لیکویڈیٹی کی عکاسی کرتی ہے۔
موڈیز نے کہا کہ آج کی درجہ بندی کے اقدامات 2 جون 2022 کو حکومت پاکستان کی بی3 کی درجہ بندی کومستحکم سے منفی میں تبدیل کرنے کے موڈیز کے فیصلے کی پیروی کرتے ہیں۔
موڈیزکی رپورٹ کے مطابق میں بتایا گیا ہے کہ مہنگائی کے باعث معاشی صورت حال بگڑرہی ہے جبکہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے اورکرنسی پر دباؤبڑھا ہے اور سیاسی خطرات کی وجہ سےمعاشی مستقبل غیریقینی دکھائی دے رہا ہے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل عالمی ریٹنگ ایجنسی موڈیزنے پاکستان کی معاشی آوٹ لک مستحکم سے منفی کی تھی۔ پاکستان کا آوٹ لک معاشی ادائیگیوں کے چیلنجز کے باعث منفی کیا گیا تھا ۔
موڈیز کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ اکستان شدید مالیاتی مشکلات کا شکار ہے جس میں سیاسی افراتفری نے اہم کردارادا کیا ہے جبکہ دوسری جانب آئی ایم ایف نے بھی 6 ارب ڈالر امداد کا سلسلہ موقوف کررکھا ہے۔
معاشی ریٹنگ ایجنسی نے کہا تھا کہ موجودہ حکومت نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی تسلی کے لیے ایندھن کی قیمت میں غیرمعمولی اضافہ بھی کیا ہے لیکن اب بھی آئی ایم ایف مزید یقین دہانیوں پر زور دے رہا ہے۔