لیگی رہنما عطا تارڑ کا آئین پاکستان کو نازیبا اشارہ، سیاسی نمائندو ں اور عوام کا شدید رد عمل

عطا تارڑ  کا آئین پاکستان کی کتاب ہاتھ میں پکڑ کر نازیبا اشارہ سوشل میڈیا پر بحث کا موضوع بن گیا

پنجاب اسمبلی میں بجٹ اجلاس  کے دوران میں اپوزیشن اور حکومتی اراکین کے درمیان ہونے والی بدمزگی نے سیاسی صورتحال کو مزید  پیچیدہ  بنا دیا ۔عطا تارڑ  کا آئین پاکستان کی کتاب ہاتھ میں پکڑ کر نازیبا اشارہ سوشل میڈیا پر بحث کا موضوع بن گیا.

 پنجاب اسمبلی کا بجٹ اجلاس گزشتہ  روز 6 گھنٹے کی تاخیر سے شروع ہوا تو اپوزیشن اراکین نے نون لیگی رہنما عطا تارڑ کی ایوان میں موجودگی پر اعتراض کیا اور نعرے بازی بھی کی ۔

یہ بھی پڑھیے

اسلام آباد کا غیر منصفانہ عمل، کشمیر کا احتجاجاً بجٹ پیش نہ کرنے کا فیصلہ

اسپیکر صوبائی اسمبلی پرویزالہیٰ  کے  احکامات پر عطا تارڑ کو ایوان سے باہر نکالا گیا تاہم باہر جاتے  وقت عطا تارڑ نے  آئین پاکستان کی کتاب ہاتھ میں پکڑ کر نازیبا اشارہ کیا جو سوشل میڈیا پر بحث کا موضوع بن گیا ۔

چوہدری پرویز الہیٰ کے بیٹے مونس الہیٰ نے عطا اللہ تارڑ کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا یہ آئین پاکستان کو عزت دے رہے ہیں یا داڑھی کو ؟

 

پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان  کے چیف آف اسٹاک شہباز گل نے عطاتارڑ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ۔ انہوں نے ٹویٹ کیا کہ آل شریف کے غلام درباریوں سے اخلاقیات ،اقدار ،روایات کی کوئی امید نہیں ہے ۔

 

شہباز گل کا کہنا تھا کہ اقتدار  کے لیے عزت وغیرت سے گزر جانا ان کی تاریخ ہے ۔ جمہوریت کے نام نہاد ٹھیکےداروں  پارلیمان کا چہری مسخ ہوتے دیکھ کر کچھ تو بولو۔

صحافی ملیحہ ہاشمی کا  ٹویٹ کیا کہ عطاتارڑ کے نازیبا اشارے پر پریشان  نہ  ہوں ۔نون لیگ عملی طور پر عوام کے ساتھ جو کرہی ہے ۔ عطا تارڑ نے آئین پاکستان کی کتاب پکڑ کر اسی کا اشارہ کیا ہے ۔

 

سابق رکن پنجاب اسمبلی ظفر ذولقرنین ساہی نے کہا اصل نکتہ یہ نہیں ہے کہ عطاتارڑ نے کیا کیا بلکہ سوال یہ ہے کہ انہوں نے ایسا کیوں کیا ؟ ایک پڑھے لکھے شخص نے ایسی حرکت کیوں کی ۔

انہوں نے نون لیگی رہنما پر تنقید کرتے ہوئے لکھا انسان کی قابلیت ،کردار اور آداب سے زیادہ ان کی پارٹی ایک خاندان کی تابعداری کو اہمیت دیتی ہے ۔

سوشل میڈیا پر سیاسی و سماجی  نمائندوں اور عوام  کی جانب سے سخت ترین تنقید کے بعد عطا تارڑ نے اپنی نازیبا حرکت پر معافی مانگ لی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اگر کسی کی دل آزاری ہوئی تو اس پر معذرت خوا ہوں۔

 

متعلقہ تحاریر