توانائی بحران سے نمٹنے کے لیے بینکس کیلئے ہدایت نامہ جاری
توانائی بحران سے نمٹنے کیلئے کمرشل بینکس ورک فرام ہوم کا منصوبہ بھی بناسکتے ہیں
اسٹیٹ بینک پاکستان نے ملک میں توانائی کے بحران کے پیش نظر بینکنگ سیکٹر کو بجلی اورایندھن کی بچت کے حوالے سے اہم ہدایات جاری کردیں ہیں۔ مرکزی بینک نے تمام کمرشل بینکس کو توانائی اور ایندھن کے تحفظ کیلئے پروگرام ترتیب دینے کی ہدایت دی ہے ۔
اسٹیٹ بینک نے بینکنگ سیکٹر میں توانائی اور ایندھن کے تحفظ کے لیے سرکلر جاری کردیا ہے ۔ مرکزی بینک کے سرکلر کے مطابق تمام کمرشل بینکس وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی توانائی بچت پالیسی کے تحت اقدامات لیں۔
یہ بھی پڑھیے
عالمی مارکیٹ میں تیل سستا، کیا پاکستان میں بھی قیمتوں میں کمی آئے گی؟
ایس بی پی کی ہدایات میں کہا گیا ہے کہ کمرشل بینکس توانائی کے متبادل ذرائع اپنانے پر غور کریں۔ بینکس توانائی کے تحفظ کی مہم کی مناسب نگرانی کے طریقہ کار کو یقینی بنائیں اور اپنے ملازمین اورصارفین کی توانائی کے تحفظ کے اقدامات کے بارے میں آگاہی فراہم کریں ۔
مرکزی بینک نے توانائی کی بچت کے لیے کمرشل بینکس کی تمام برانچز کے باہر لگے برقی سائن بورڈ بند رکھنے کا حکم بھی دیا ہے ۔ ایس بی پی سرکلر میں کہا گیا ہے کہ بینکس ورک فرام ہوم یا دفاتر کو جلد بند کرنے کا منصوبہ بنا ئیں اور مقامی اور بین الاقوامی سفری اخراجات کو بھی کم کریں
اسٹیٹ بینک پاکستان کے جاری کردی سرکلر میں کہا گیا ہےکہ تمام بینکس توانائی کے تحفظ حوالے سے جلد اپنا پروگرام ترتیب دیں اور مرکزی بینک سے سے شیئر کریں۔ بینکس یکم جولائی سے اپنے توانائی کے تحفظ کے منصوبے نافذ کرینگے۔
واضح رہے کہ ملک میں توانائی اور ایندھن کی قیمتوں میں اضافے اور بحران کے پیش نظر وفاقی اور تمام صوبائی حکومتوں نے اہم اقدامات اٹھاتے ہوئے وزراء اور سرکاری افسران کے پیٹرول میں 40 فیصد تک کمی کا اعلان کیا جبکہ بجلی کے بحران سے نمٹنے کے لیے ملک بھر میں تمام کاروباری مراکز رات 9 بجے بند کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔