برطانیہ میں ریلوے کے بعد برٹش ایئرویز کے ملازمین کی ہڑتال کی دھمکی

برٹش ایئرویز  کے ملازمین  نے تنخواہوں میں ہونے والی 10 فیصد کٹوتی واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے

برٹش ایئرویز کے  ملازمین نے تنخواہوں کے معاملے پر ہڑتال کے حق  ووٹ دے دیا۔  ہیتھرو ایئر پورٹ پر ملازمین کی دونوں یونین "جی ایم بی”  اور یونائیٹڈ کے ارکان نے  ہڑتال  کے حق میں ووٹ  دیا ۔

برٹش ایئرویز  کے ملازموں کی یونین جی ایم بی کے 81 فیصد جبکہ  یونائیٹڈ یونین کے 63  اراکین نے گرمیوں کی چھٹیوں میں ہڑتال کرنے میں کے حق میں ووٹ کاسٹ کیا ۔

یہ بھی پڑھیے

مودی کی اگنی پت اسکیم انکے گلے پڑگئی،  پورا بھارت سڑکوں پر آگیا

برطانوی ایئرلائن کی مزدور یونین کی کوشش ہے کہ ملازمین کی تنخواہوں میں ہونے والی 10 فیصد کٹوتی ختم کروائی جائے جو کہ کورونا وباء کے دوران عائد کی گئی تھی ۔

ایئرلائن یونیز نے تاحال ہڑتال کی تاریخ کا اعلان نہیں کیا تاہم معاملے حل نہ ہوئے تو امکان ہے  کہ 700 سے زائد  ملازمین  پر مشتمل عملہ  گرمیوں کی چھٹیوں میں ہڑتال پرچلا جائے گا۔

برٹش ایئرویز  کے ملازمین کی دونوں یونینز جی ایم بی  اور یونائیٹڈ  کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ  فی الحال ہڑتال کی تاریخ  کا اعلان نہیں کر رہے تاکہ انتظامیہ اہم مسئلے پر اپنا ارادہ بدلنے کے لیے کچھ وقت دینا چاہتے ہیں۔

واضح رہے کہ برطانیہ میں گزشتہ 5 روز سے ٹرین ملازمین نے ہڑتال کر رکھی ہے ۔ ریلوے ملازمین کی ہڑتال سے برطانیہ  میں    کاروبار زندگی تھما ہوا ہے ۔

ریلوے ملازمین کی کی جانب سے تنخواہوں میں اضافے کے لیے کی جانے والی ہڑتال نے عوامی زندگی مفلوج کردی ہے ۔ انگلینڈ، اسکاٹ لینڈ اور ویلز میں مسافروں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔

برطانیہ میں ریلوے ملازمین کے بعد  برٹش ایئرویز کے ملازمین نے بھی ہڑتال کی دھمکی  دے دی یے  جبکہ ہڑتال کے تیسرے مرحلے میں ملک کی تمام صنعتی اداروں کی یونین بھی شامل ہو جائے گی ۔

برطانوی حکومت نے   ریلوے ملازمین  کی ہڑتال کو غیراخلاقی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت  اس کا کوئی جواز نہیں ہے ۔

متعلقہ تحاریر