امریکا میں اسقاط حمل کو قانونی قرار دینے کا فیصلہ کالعدم
امریکی عدالت نے جمعہ کو 1973 کے رورے، ویڈ کیس کو کالعدم قرار دیا

امریکا کی سپریم کورٹ نے اسقاط حمل کو قانونی قرار دینے کےفیصلے کو کالعدم قرار دے دیا ۔عدالت نے جمعہ کو 1973 کے رورے ، ویڈ کیس کو کالعدم قرار دیا جس میں عورت کے اسقاط حمل کے آئینی حق کو تسلیم کیا گیا تھا۔
امریکی سپریم کورٹ کےنئے فیصلے کے بعد امریکی خواتین کو حاصل اسقاط حمل کا حق ختم ہو جائے گا ۔ 1973 میں رو بنام ویڈ کیس میں امریکا بھر میں اسقاط حمل کو قانونی قرار دیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیے
امریکی سپریم کورٹ نے گن کنٹرول کا بل ایک گھنٹے میں کالعدم قرار دیدیا
عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ملکی آئین و قانو ن میں اسقاط حمل کا حق نہیں دیا گیا ہے ۔ عدالت نے 3 کے مقابلے میں 6 ججوں کی اکثریت سے ریاست کے حق میں فیصلہ سنایا ۔
سپریم کورٹ نے فیصلے میں کہا ہے کہ پہلی سہ ماہی میں خاتون کو اسقاط حمل کا حق ہوگا تاہم دوسری سہ ماہی میں اسقاط عمل کروانے والی خواتین کو وجوہات بتانا ہونگی جبکہ تیسری سہ ماہی میں مکمل پابندی عائد کردی گئی ہے ۔
یہ بھی پڑھیے
برطانیہ کی جولین اسانج کو امریکا کے حوالے کرنے کی منظوری
خیال رہے کہ امریکا میں اسقاط حمل پر شروع سے پابندی تھی تاہم کچھ ریاستوں میں مشروط طور پر اس کی اجازت تھی۔









