بہاولنگر میں بااثر افراد کا تھانے میں لیڈی ڈاکٹر  پر تشدد، ایس ایچ او تماشہ دیکھتا رہا

سوشل میڈیا پر وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز سے لیڈی ڈاکٹر کو انصاف کی فراہمی کا مطالبہ کیا جانے لگا

پنجاب کے شہربہاولنگرکے علاقے ہارون آباد میں بااثرافراد کی جانب سے  لیڈی ڈاکٹر کو تھانے میں ایس ایچ او کی موجودگی میں بدترین تشدد کا نشانہ بنا ڈالا جبکہ پولیس افسر خاموش تماشائی بنے رہے ۔

صحافی زاہد گشکوری  نے مائیکرو بلاگنگ سائٹ ٹوئٹر پرایک وڈیو پوسٹ کی جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بہاولنگر کے ہارون آباد پولیس اسٹیشن میں با اثر افراد نے ایس ایچ او کی موجودگی میں خاتون ڈاکٹر کو بدترین نشدد کا نشانہ بنایا ۔

یہ بھی پڑھیے

فیصل آباد میں چوری کا مقدمہ سننے والے جج کا  اپنا موبائل چوری ہوگیا

صحافی زاہد گشکوری کے مطابق ہارون آباد پولیس اسٹیشن میں سرکاری ملازم لیڈی ڈاکٹر کی کوئی بات نہیں سنی گئی بلکہ ایس ایچ او ہارون آباد تشدد کرنے والے ملزمان کے زیراثر نظرآرہے ہیں۔

 

زاہد گشکوری نے  ٹوئٹر پر آرپی او بہاولنگر، وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کے ٹوئٹر ہینڈل کو وڈیو ٹیگ کرکے مذکورہ خاتون کو انصاف کی فراہمی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

صحافی زاہد گشکوری کے ٹوئٹر پیغام پر وزیراعظم شہبازشریف کی اسٹریٹجک ریفارمز کے سربراہ سلمان صوفی نے لیڈی ڈاکٹر پر تشدد کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے وزیر داخلہ پنجاب عطا تارڑ سے قانونی کارروائی کا مطالبہ بھی کیا ۔

 

زاہد گشکوری کے ٹوئٹر ہینڈل سے لیڈی ڈاکٹر پر بااثر سفاک مردوں کے تشدد  کی وڈیو پر سوشل میڈیا صارفین نے شدید غم و غصے کا اظہار کیا ۔ صارفین نے ملزمان اور پولیس اہلکاروں کو سرعام سزا کا مطالبہ کیا ۔

ایک صارف نے لکھا کہ تحریک انصاف کے وزیراعلیٰ عثمان بزدار کے دور حکومت میں ایسے واقعات پر  فوری نوٹس لیا جاتا تھا تاہم اب امپورٹڈ حکومت ہے معلوم نہیں ایکشن ہوگا یا نہیں ۔

متعلقہ تحاریر