کورونا وائرس امریکا کی بائیو لیب میں تیار کیاگیا، پروفیسر جیفری کا دعویٰ
امریکن پروفیسر جیفری دیوڈ سیکس کا کہنا ہےکہ کورونا وائرس امریکی کی بائیو لیب میں تیار کیا گیا تھا اس کے کافی ثبوت موجود ہیں
امریکن پروفیسر جیفری دیوڈ سیکس کا کہنا ہےکہ کورونا وائرس امریکی کی بائیو لیب میں تیار کیا گیا تھا۔ ہم یقینی طور پر نہیں جانتے لیکن کافی ثبوت موجود ہیں کہ یہ ایک لیب میں تیار کیا گیا وائرس ہے ۔
معروف ماہر اقتصادیات اور تجزیہ کار جیفری ڈیوڈ سیکس نے دعویٰ کیا کہ وبائی بیماری کا سبب بننے والا کورونا وائرس قدرتی طور پر نہیں بنس بلکہ اسے امریکی بائیو لیب میں تیار کیا گیا ۔
یہ بھی پڑھیے
سندھ میں کورونا پابندیوں کا نیا حکم نامہ جاری، ماسک پہننا لازم قرار
عالمی جریدے میں چھپنے والی ایک رپورٹ کے مطابق جیفری ڈیوڈ سیکس نے گزشتہ ماہ اسپین کے تھنک ٹینک (گیٹ) کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں نے کوویڈ پر 2 سال تک لانسیٹ کے کمیشن کی سربراہی کی۔ مجھے پورا یقین ہے کہ یہ بائیوٹیک کی ایک امریکی لیب سے نکلا ہے ۔ہم یقینی طور پر نہیں جانتے لیکن کافی ثبوت موجود ہیں۔
Inconvenient truth!
Prof. Jeffrey Sachs:
"I chaired commission for Lancet for 2 years on Covid. I'm pretty convinced it came out of a US lab of biotech […] We don't know for sure but there is enough evidence. [However] it's not being investigated, not in the US, not anywhere." pic.twitter.com/KO9pEJMKyl— Baqir Sajjad (@baqirsajjad) July 3, 2022
واضح رہے کہ اس سے قبل مئی میں جیفری سیکس نے نیل ہیریسن کے ساتھ مل کر ایک مضمون شائع کیا تھا جس میں کورونا وائرس کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
جیفری ڈیوڈ سیکس نے الزام لگایا کہ ایسی بہت اہم معلومات ہیں جو امریکہ میں قائم تحقیقی اداروں سے حاصل کی جا سکتی ہیں جبکہ یہ معلومات ابھی تک آزاد، شفاف اور سائنسی جانچ پڑتال کے لیے دستیاب نہیں ہیں۔
خیال رہے کہ ڈبلیو ایچ او نے 9 جون کو کہا تھا کہ چین نے کورونا کا ڈیٹا غائب کردیا تھا جس کی وجہ سے کوویڈ 19 کی ابتداء کے بارے میں اس کی تازہ ترین تحقیقات غیر نتیجہ خیز تھی۔ یہ اس بات کا تعین کرنے کی اس کی برسوں سے جاری کوششوں کو ایک دھچکا لگاہے کہ وبائی بیماری کیسے شروع ہوئی۔
10 جون کو سی بی ایس نیوز نے رپورٹ کیا کہ ڈبلیو ایچ او اپنی سخت ترین شرائط میں ابھی تک سفارش کر رہا ہے کہ اس بات کی گہری تحقیقات کی ضرورت ہے کہ آیا لیبارٹری کے حادثے کا ذمہ دار ہو سکتا ہے۔