بابر غوری اس جال میں پھنس گئے جس میں عشرت العباد نہیں پھنسے تھے

ذرائع کا کہنا ہے سابق وفاقی وزیر پورٹس اینڈ شپنگ کو گورنر سندھ کی آفر دے کر وطن واپس بلایا گیا تھا۔

قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے پیر کی رات سابق وفاقی وزیر اور متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے سینئر رہنما بابر خان غوری کو کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر اترنے کے تھوڑی دیر بعد گرفتار کرلیا۔ وہ سات سالہ خود ساختہ جلاوطنی ختم کرکے امریکا سے وطن واپس پہنچے تھے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بابر غوری کو گورنرشپ کی آفر دے کر وطن واپس بلوایا گیا تھا۔

رہنما ایم کیو ایم بابر غوری کی گرفتار کا انکشاف سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو سے ہوا ، تاہم پولیس کے اعلیٰ حکام اس حوالے سے کچھ کہنے سے گریزاں ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

پانچ سال سے انصاف کے لیے در بدر ٹھوکریں کھا رہی ہوں، ام رباب چانڈیو

ڈیفنس میں ڈکیتیاں کرنے والے کچے کے ڈاکو پولیس کی گرفت میں آگئے

انٹرنیٹ پر موبائل فون کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ان کی حراست کی خبر جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی، ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے ہے کہ کچھ پولیس اہلکار بابر غوری کو ایئرپورٹ کے احاطے سے اپنے ساتھ لے جا رہے ہیں۔

ویڈیو کلپ میں سندھ پولیس کا ایک آرمرڈ پرسنل کیریئر (اے پی سی) کو بھی دیکھا جاسکتا ہے تو ایئر پورٹ کے احاطے میں پہلے سے موجود تھا۔

اطلاعات کے مطابق بابر غوری کو ایئر پورٹ سے گرفتاری کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے ، تاہم، متعدد کوششوں کے باوجود متعلقہ پولیس حکام کسی بھی قسم کا تبصرہ کرنے سے گریزاں ہیں۔

بابر غوری نے اپنی وطن واپسی ، مستقبل کی حکمت عملی اور کسی بھی پارٹی میں شامل کے بارے میں کسی کو کچھ نہیں بتایا تھا، تاہم انہوں نے چند روز قبل اپنی واپسی کا اعلان کیا۔ گزشتہ ہفتے سندھ ہائی کورٹ نے کرپشن ریفرنس اور منی لانڈرنگ اور دہشتگردوں کی مالی معاونت کے مقدمے میں ان کی دو ہفتوں کی حفاظتی ضمانت منظور کی تھی۔ حفاظتی ضمانت کی درخواستیں بابر غوری کے وکلاء نے دی تھیں۔

سابق وفاقی وزیر پورٹس اینڈ شپنگ نے اپنے وکیل کے ذریعے سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا اور موقف اختیار کیا تھا کہ وہ اس وقت بیرون ملک ہیں اور واپس آکر ٹرائل کورٹس کے سامنے خود سرنڈر کریں گے۔

عدالت نے بابر غوری کے ایک ایک لاکھ کے دو ضمانتی مچلکوں  پر ان کی ضمانت منظور کی تھی۔

واضح رہے کہ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے 2017 میں غوری اور دیگر پارٹی رہنماؤں کے خلاف منی لانڈرنگ اور ٹیرر فنانسنگ کیس میں بھی مقدمہ درج کیا تھا۔

اسی طرح سے قومی احتساب بیورو نے 2018 میں احتساب عدالت میں ایک ریفرنس بھی دائر کیا تھا کیونکہ بابر غوری نے 2008 سے 2013 تک پورٹس اینڈ شپنگ کے وفاقی وزیر کی حیثیت سے 940 غیر قانونی بھرتیاں کروائی تھیں۔ جب کہ ان پر کراچی پورٹ ٹرسٹ میں بڑے پیمانے پر کرپشن کے الزامات کا بھی سامنا تھا۔

واضح رہے عمران خان کی حکومت کو ختم کرنے کے لیے گزشتہ سال سے حکمت عملی ترتیب دے دی گئی تھی ، اور اسی سلسلے کی ایک کڑی یہ بھی تھی کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سید ناصر حسین شاہ نے 25  اکتوبر 2021 کو دبئی میں سابق گورنر سندھ عشرت العباد سے ملاقات کی تھی اور انہیں وطن واپس آکر سیاست میں حصہ لینے کی دعوت دی تھی ، تاہم عشرت العباد نے ایسی کسی بھی آفر کو قبول کرنے سے معذرت کرلی تھی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر بابر غوری کو بھی اندرکھاتے گورنر شپ کی آفر دے کر وطن واپس بلایا گیا تھا ، اور وہ اس جھانسے میں آکر کر پھنس گئے ہیں اور انہیں  دھر لیا لیا گیا ہے۔

متعلقہ تحاریر