خیبرپختونخوا حکومت نے آئی ایم ایف معاہدے پر دستخط صحت کارڈ سے مشروط کردیئے
تیمور سلیم جھگڑا وفاق نے قبائلی اضلاع سے صحت کارڈ کی سہولت واپس لی، وفاق ہمارے تحفظات کا جواب دیں پھر مفاہمتی یاداشت پر دستخط کرینگے
خیبرپختونخوا حکومت نے آئی ایم ایف معاہدے کی مفاہمتی یاداشت پر دستخط کرنے سے انکار کردیا ہے۔ صوبائی وزیرخزانہ تیمور سلیم جھگڑا کا کہنا ہے کہ مفاہمتی یاداشت پر دستخط کرینگے مگر پہلے وفاق ہمارے تحفظات کا جواب دیں۔ وفاق نے قبائلی اضلاع کے ساٹھ لاکھ لوگوں سے صحت کارڈ واپس لیا ہے۔
خیبرپختونخوا کے وزیرخزانہ تیمورسلیم جھگڑا کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ کی مفاہمتی یاداشت صوبوں کو بھیج رہی ہیں تاہم ابھی آئی ایم ایف کے معاہدے کی مفاہمتی یاداشت پر دستخط نہیں کررہے۔ ہم اپنے صوبے کے حقوق کو تحفظ دینا چاہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
وفاقی حکومت نے قبائلی اضلاع کیلئے صحت کارڈ پر مفت علاج کی سہولت ختم کردی
وزیر خزانہ کے پی کا کہنا تھا کہ وفاق کی جانب سے ایم او یو صوبائی حکومت کے سامنے پیش کیا گیا۔ ابھی تک ایم او یو پر دستخط کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔صرف کاغذی کارروائی کے لیے ایم او یو پر دستخط کرنا ہے۔ خیبرپختونخوا کابینہ نے آئی ایم ایف معاہدہ کی مفاہمتی یاداشت پر دستخط کا اختیار وزیر اعلیٰ کو دے دیا۔
صوبائی وزیر خزانہ نے کہا کہ وفاقی حکومت نے قبائلی اضلاع کے ساٹھ لوگوں سے صحت کارڈ کی سہولت لی۔صوبائی حکومت اگر قبائلی اضلاع کو صحت کارڈ سہولت دیں تو اس پر پانچ ارب خرچہ آئے گا جس سے خسارہ مزید 61 ارب روپے ہو جائے گا ۔ سابق وفاقی حکومت نے فنڈز دئیے تھے جس سے صوبے پر بوجھ کم ہوا تھا۔
تیمور سلیم جھگڑا نے کہا کہ آئی ایم ایف کا معاہدہ پورے پاکستان کے لئے بہت ضروری ہے مگر ہمارے تحفظات بھی سُنے جائیں۔ وفاق نے قبائلی اضلاع کے ساٹھ لاکھ لوگوں سے صحت کارڈ واپس لیا ہے۔وفاق ہمارے تحفظات کا جواب دیں۔
صوبائی وزیر خزانہ نے کہا کہ قبائلی اضلاع کے لوگوں کو بے یارمددگار نہیں چھوڑیں گے ۔قبائلی اضلاع کے لوگوں کو دوبارہ صحت انصاف کارڈ کی سہولت دے رہے ہیں۔