پاک امریکا تعلقات میں حائل خلیج کم ہونے لگیں، اعلیٰ سطح پر رابطے بحال ہوگئے

وزیر اعظم شہباز شریف سے نئے امریکی سفیر کی ملاقات میں دوطرفہ تعلقات میں توسیع دینے کے لیے کوششیں بروئے کار لانے کا عزم کیا گیا

پاک امریکا تعلقات میں حائل خلیج کم ہونے لگیں۔ امریکا نے4 سال بعد اپنا سفیر اسلام آباد میں تعینات کیا ۔ نئے امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم صدرِ مملکت عارف علوی اپنی تعیناتی کی اسناد پیش کی جبکہ امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم کو  گارڈ آف آنر پیش کیا گیا  ۔

پاکستان اور امریکا کے تعلقات میں گزشتہ 4 سالوں سے حائل  خلیج دور ہونے لگی ہیں۔  دونوں ممالک کے درمیان سرد مہری ختم  ہورہی ہے ۔ اسلام آباد میں تعینات نئے امریکی سفیر نے وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات کی جس میں دو طرفہ تعلقات پر گفتگو ہوئی۔

یہ بھی پڑھیے

امریکی صدر پاکستانی نژاد خضر معظم خان کو اعلیٰ ترین سول ایوارڈ دیں گے

وزیراعظم شہباز شریف نے ڈونلڈ بلوم سے ملاقات میں امید ظاہر کی کہ امریکی سفیر پاکستان اور امریکا کے درمیان دوطرفہ تعلقات مزید بہتر بنانے اور توسیع دینے کے لیے اپنی کوششیں بروئے کار لائیں گے۔

 

وزیراعظم نے پاک امریکا  تعلقات کو مزید فروغ دینے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان تاریخی، دیرینہ تعلقات کو اجاگر کیا ۔

امریکی افواج کی افغانستان سے انخلاء  میں  موثر اور فوری مدد پر امریکی سفیر نے پاکستان کا شکریہ ادا کیا ۔وزیراعظم نے  کہا کہ  پاک امریکہ کے درمیان تعاون کو مزید گہرا کرنے سے افغانستان میں امن و استحکام کو فروغ ملے گا ۔

امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے وزیراعظم کا ان سے ملنے پر شکریہ ادا کیا اور پاکستان اور امریکہ کے تعلقات کو مزید مضبوط اور مستحکم کرنے کے امریکی عزم کا اعادہ کیا۔

جبکہ دوسری جانب  امریکی وزیرخارجہ انتھونی بلنکن نے بلاول بھٹو زرداری سے  ٹیلی فونک رابطہ کرکے سفارتی تعلقات کے 75 سال مکمل ہونے پر پاک امریکہ تعلقات کو مزید وسعت دینے کے لئے باہمی عزم کا اعادہ کیا۔

دونوں وزرائے خارجہ نے پاک امریکہ تجارتی تعلقات کو مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا اور توانائی، صحت، سلامتی اور اقتصادی ترقی میں باہمی تعاون کا اعادہ کیا۔

اسلام آباد میں تعینات نئے امریکی سفیر نے گزشتہ روز یوایس ایڈ کے توسط سے 46 لاکھ ڈالر مالیت کی 4 موبائل لیبارٹریز بھی قومی ادارہ صحت  کو فرہم کی ۔

 

سفیر بلَوم نے پاکستان اور امریکہ کے درمیان 75 برسوں پر محیط باہمی تعلقات کے دوران صحت کی دیکھ بھال کے نظام کو مستحکم کرنے کیلئے امریکہ اور پاکستان کے کامیاب اشتراک کا بھی ذکر کیا۔

متعلقہ تحاریر