مودی سرکار نے صحافی محمدزبیر کو ضمانت ملنے کے بعد بھی رہا نہ کیا
جرمن وزارت خارجہ نے محمد زبیر کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا اس معاملے پر نظر رکھے ہوئے ہیں ۔
بھارتی سپریم کورٹ کی جانب سے آلٹ نیوز کے شریک بانی محمد زبیر کی ضمانت منظور کیے جانے کے باوجود وہ تاحال پولیس کی حراست میں ہیں۔پولیس کے مطابق محمد زبیر کو دہلی میں درج ایک اور مقدمے میں گرفتار کیا گیا ہے ۔
بھارتی عدالت عظمیٰ نے مسلمان صحافی محمد زبیر کی ضمانت منظور کرلی ہے جنہیں ہندو مذہب کی توہین کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ضمانت ملنے کے باوجود بھی محمد زبیر دارالحکومت نئی دہلی میں درج کی گئی ایک اور شکایت کی وجہ سے پولیس کی حراست میں رہیں گے۔
یہ بھی پڑھیے
بھارتی صحافی محمد زبیر پر ہندو مذہب کی توہین کا الزام لگانے والا ٹوئٹر اکاؤنٹ غائب ہوگیا
صحافی محمد زبیر کی گرفتاری کے بعد بھارت میں میڈیا کی آزادی پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔محمد زبیر نے حقائق کی چھان بین کرنے والی ویب سائٹ ’الٹ نیوز‘ کی مشترکہ بنیاد رکھی تھی اور بھارت کی مسلم اقلیت کی بڑھتی ہوئی پسماندگی پر باقاعدگی سے ٹوئٹس بھی کیے تھے۔
دوسری جانب جرمن وزارت خارجہ نے صحافی محمد زبیرکی گرفتاری کی شدید مذمت کی۔ جرمن وزیر خارجہ نے کہا کہ انڈیا خود کو دنیا کی سب سے بڑی جمہویت قرار دیتا ہے اس لیے اس سے توقع ہے کہ آزادی اظہار رائے کا بھی احترام کرے ۔
MINI THREAD
German foreign ministry on India's ongoing detention of journalist Mohammed Zubair"India describes itself as the world’s largest democracy. So one can expect democratic values like freedom of expression and of the press to be given the necessary space there"
/1 pic.twitter.com/g26gSSKEO7— Richard Walker (@rbsw) July 6, 2022
ان کا کہنا تھا کہ بھارت سے پریس کی آزادی اور جمہوری اقدار پر عمل کی امید کی جا سکتی ہے ۔ ہم آزادی اظہار رائے کے لیے پرعزم ہیں۔ جرمنی پوری دنیا میں آزادی صحافت کی حمایت کرتاہے اور اس کا اطلاق انڈیا پر بھی ہوتا ہے ۔
جرمن وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ ہمیں انڈیا میں ہونے والی محمد زبیر کی گرفتاری کی اطلاعات ہیں ۔ نئی دہلی میں ہمارا سفارت خانہ اس معاملے پر پوری نظر رکھے ہوئے ہے ۔ جرمنی آزادی صحافت کے حوالے سے آواز اٹھاتار ہے گا۔