سابق ڈی جی آئی ایس آئی ظہیر الاسلام ایک بار پھر جیو نیوز کے نشانے پر آگئے
صحافی اعزاز سید نے ظہیرالاسلام سے پوچھا کہ کیا آپ کو 2014 میں پی ٹی آئی کے لیے دھرنے کروانے پر ڈی جی آئی آئی ایس آئی کے عہدے سے علیحدہ کیا گیا تھا
سابق ڈی جی آئی ایس آئی ظہیر الاسلام ایک بار پھر سے جیو نیوز کے نشانے پر آگئے۔ جیو نیوز سے منسلک صحافی اعزاز سید نے سابق ڈی جی آئی ایس آئی ظہیرالاسلام سے سخت سوالات کرکے انہیں زچ کردیا۔
سابق ڈی جی آئی ایس آئی ظہیرالاسلام ضمنی الیکشن میں راولپنڈی کے حلقے پی پی7 میں ووٹ کاسٹ کرنے پہنچیں تو نجی ٹی وی چینل سے منسلک صحافی اعزاز سید نے ان پر سخت سوالا ت کی بوچھاڑ کرتے ہوئے پوچھا کہ کیا آپ عمران خان کو سپورٹ کررہے ہیں جو کہ افواج پاکستان کو تقسیم کرنے کی بات کررہے ہیں۔ ؟
یہ بھی پڑھیے
ایچ آر سی پی کا سویلین اداروں میں آئی ایس آئی کے کردار پر تشویش کا اظہار
اعزاز سید نے سوال کیا کہ 2014 میں آپ نے تحریک انصاف کے دھرنے کروائیں ۔ آج آپ ان کے امیدوار کو سپورٹ کررہے ہیں مگر سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے جواب دینے سے پرہیز کیا ۔
صحافی اعزاز سید کے سوال پر کیا آپ تحریک انصاف کو سپورٹ کررہے ہیں جس پر سابق ڈی جی آئی ایس آئی ظہیرالاسلام نے کہا کہ میں صرف اپنا ووٹ کاسٹ کرنے آیا ہوں۔
سابق ڈی جی آئی ایس آئی جنرل ریٹائرڈ ظہیر الاسلام نے اپنا ووٹ کاسٹ کردیا
نمائندہ جیو نیوز سے کیا گفتگو ہوئی؟ دیکھئے#GeoNews #ByElection2022 pic.twitter.com/uFzgJHoOVD
— Geo News Urdu (@geonews_urdu) July 17, 2022
صحافی اعزاز سید نے سوال پوچھا کہ کیا کسی جنرل کو یہ بات زیب دیتی ہے کہ وہ بطور ڈی جی آئی ایس آئی کسی سیاسی پارٹی کو سپورٹ کرے اور اسکے دھرنے منعقد کروائے؟کیا وہ غلط کام تھا۔؟ ظہیرالاسلام نے اپنے ساتھ موجود شخص کو کہا کہ انہیں کہیں کہ بس کریں اور انہیں بتائیں یہاں صرف ووٹ ڈالنے آیا ہوں۔
اعزاز سید نے ظہیر الاسلام کو مزید زچ کرتے ہوئے پوچھا کہ کیا آپ کو 2014 میں پی ٹی آئی کے لیے دھرنے کروانے پر ڈی جی آئی آئی ایس آئی کے عہدے سے علیحدہ کیا گیا تھا مگر انہوں نے اس پر بھی کوئی جواب نہیں دیا صرف ساتھ موجود شخص کو کہتے رہیں کہ انہیں بولیں بس کریں۔