مفتاح اسماعیل مانیں یا نہ مانیں پاکستان ڈیفالٹ کرسکتا ہے

وزیر خزانہ کا کہنا تھا عمران خان کے بیانات  ڈالر کے مقابلے روپے کی اچانک بے قدری کا سبب بن رہے ہیں، تاہم پاکستان دیوالیہ نہیں ہوگا۔

وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ پاکستان دیوالیہ نہیں ہوگا ، امدادی دوستوں اور اداروں کا اعتماد حاصل ہے۔ آئی ایم ایف کی سخت شرائط کی وجہ سے مشکل فیصلے کیے۔ تاہم معاشی تجزیہ کاروں کا کہنا بلومبرگ ، فچ کی رپورٹ اور افراط زر میں بے پناہ اضافہ اس بات کے شواہد ہیں کہ پاکستان ڈیفالٹ کرنے کے قریب پہنچ گیا ہے۔

اسلام آباد میں صحافیوں سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ رواں مالی سال آئی ایم ایف پاکستان کو 4 ارب ڈالر دے گا، امدادی دوستوں  اور ادارں کا اعتماد حاصل ہے۔

یہ بھی پڑھیے

کراچی میں امن کی بگڑتی صورتحال پر او آئی سی سی آئی کا رانا ثنا اللہ سے رابطہ

آئی ایم ایف کے قرضے میں تاخیر، سعودی عرب پاکستان کی مدد کو آگیا

مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا آئی ایم ایف کے ساتھ پروگرام طے ہوچکا ہے اور قرض بحال ہوچکا، اب عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک بھی فنڈز دیں گے، سعودی عرب کی جانب سے اچھی خبریں جلد آجائیں گی۔

روپے کی قدر میں کمی پر تبصرہ کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا عمران خان کے بیانات  ڈالر کے مقابلے روپے کی اچانک بے قدری کا سبب بن رہے ہیں، تاہم ان کا کہنا تھا پاکستان دیوالیہ نہیں ہوگا، امدادی ملک کی حمایت حاصل ہے۔

آئی ایم ایف کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا آئی ایم ایف کی شرائط پر مشکل فیصلے کیے، وزیرا عظم شہباز شریف نے ریاست کو سیاست پر ترجیح دیں۔

ان کا کہنا تھا پاکستان نے آئی ایم ایف کی شرائط پر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھائی، آئی ایم ایف کی جو شرائط تھی وہ مان لی ہیں اب آئی ایم ایف راضی ہو گیا ہے ، آئی ایم ایف کا وعدہ ہے پاکستان کو معاشی میدان میں گرنے نہیں دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ جلد ہی عالمی بنک، ایشیائی ترقیاتی بنک اور دیگر مالیاتی ادارے بھی پاکستان کو فنڈز جاری کریں گے۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھا بیرونی ادائیگیوں اور درآمدی بل میں اضافہ کی وجہ سے پاکستانی کرنسی پر دباؤ ہے، رواں ماہ کے دوران ابھی تک درآمدی بل 2.60 ارب ڈالر ریکارڈ ہوا، درآمدی بل میں کمی کے باعث روپیہ پر پریشر میں کمی ہو گی۔

وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا مزید کہنا تھا گزشتہ ماہ کی نسبت کرنٹ اکاؤنٹس خسارہ دو ارب ڈالر سے کم ہو کر ایک ارب ڈالر رہ جائے گا، اگست میں ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری کے بعد آئی ایم ایف سے پیسے ریلیز ہو جائیں گے۔

مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا ملک پر قرضوں کے بوجھ کے باعث معاشی میدان میں مشکلات کا سامنا ہے، آئی ایم ایف کو سستا پٹرول اور سستا ڈیزل اسکیم پر کوئی اعتراض نہیں۔

متعلقہ تحاریر