چانڈکا میڈیکل کالج کی ڈاکٹر نوشین کاظمی کا قاتل کون؟ ڈی این اے رپورٹ سامنے آگئی

سندھ فارنزک اینڈ سیرالاجی لیب کراچی کی ڈی این اے رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر نوشین کے کپڑوں جسم اور ملنے والی رسی سے کسی اور انسان کے ڈین این اے نہیں ملے

چانڈکا میڈیکل کالج کی طالبہ ڈاکٹر نوشین کاظمی کی پھندہ لگی لاش ملنے کا معاملے پربنائی جانے والی جوڈیشل انکوائری کمیٹی کے حکم ہونے والے ڈی این اے ٹیسٹ کی رپورٹ سامنے آگئی ہے ۔

ڈاکٹرنوشین کاظمی کے قتل کی تحقیقات کرنے والی جوڈیشل انکوائری کے جج کے احکامات پر ہونے والے ڈی این اے ٹیسٹ  کی رپورٹ سامنے آگئی۔سندھ فارنزک اینڈ سیرالاجی لیب کراچی کی رپورٹ نے لیاقت میڈیکل یونی ورسٹی آف میڈیکل سائنسز کی کارکردگی پر سوالیہ نشان اٹھا دیئے۔

یہ بھی پڑھیے

چانڈکا میڈیکل کالج لاڑکانہ کی طالبہ کی مبینہ خودکشی کی میڈیکل رپورٹ جاری

سندھ فارنزک اینڈ سیرالاجی لیب کراچی سے ڈاکٹر نوشین کی کروائی گئی ڈی این اے رپورٹ 360نیوز نے حاصل کرلی ہے ۔ سندھ فارنزک اینڈ سیرالاجی لیب کراچی  کی ڈی این اے رپورٹ   کے مطابق ڈاکٹر نوشین کے کپڑوں  جسم اور ملنے والی رسی سے کسی اور انسان کے ڈین این اے نہیں ملے۔

ڈی این اے رپورٹ کے مطابق نوشین کے کمرے کپڑوں اور رسی سے ملنے والے بال بھی ڈاکٹر نوشین کے ہی ہیں۔ ڈاکٹر نوشین کے جسم اور کپڑوں سے کوئی مردانہ جز نہیں ملے۔ ذرائع کے مطابق لاڑکانہ پولیس نے رپورٹ جوڈیشل انکوائری کرنے والے جج کی عدالت میں جمع کروادی گئی ہے۔

واضح رہے کہ ڈاکٹر نوشین کی پھندہ لگی لاش ہاسٹل سے گذشتہ سال 24 نومبر کو ملی تھی ۔لیاقت یونی ورسٹی آف میڈیکل سائنسز جامشورو کی رپورٹ میں ڈاکٹر نوشین کے جسم سے مرد ڈی این اے موجودہ ہونے کی رپورٹ جاری کی تھی ۔

جامشورو کی  لیاقت یونی ورسٹی آف میڈیکل سائنسز  کی جاری کردہ رپورٹ میں نوشین کاظمی کے سواب سیمپلز اور کپڑوں سے نامعلوم شخص کا ڈی این اے ملنے کا انکشاف  کیا تھا ۔

رپورٹ  میں کہا گیا تھا کہ نوشین کاظمی کے سیمپلز سے ملنے والا ڈی این اے آصفہ ڈینٹل کالج کی طالبہ نمرتا کماری کے سیمپلز سے ملنے والے ڈی این اے سے 50 فیصد تک میچ کرتا ہے۔

متعلقہ تحاریر