آزادی کا مہینہ شروع ہوتے ہی عوام پر پیٹرول بم گرنے کا امکان

ذرائع  کے مطابق حکومت کی جانب سے یکم اگست سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں  20 روپے تک اضافہ  کیا جاسکتا ہے

حکومت کی جانب سے یکم اگست سے عوام پر ایک بار پھر پیٹرول بم گرانے جانے کا امکان ہے ۔ آزادی کا مہینہ شروع ہوتے ہی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں  20 روپے تک اضافہ ہو سکتا ہے ۔

ذرائع کے مطابق یکم اگست  سے پٹرول اور ڈیزل پر لیوی بڑھائی جاسکتی ہے جس کے وجہ سے پیٹرولیم مصنوعات مہنگی ہونے کا امکان ہے ۔ذرائع نے بتایا کہ پٹرول پر لیوی مزید  10 روپے فی لیٹر جبکہ  ڈیزل پر  5 روپے فی  لیٹر اضافہ ہوسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

ای سی سی نے آئل کمپنیوں اور ڈیلرز کے مارجن میں اضافہ کردیا

ذرائع نے بتایا کہ اوگرا کی سمری کے بعد لیوی اور مارجن شامل ہوسکتے ہیں۔ اگر مارجن بڑھانے کا نوٹی فکیشن  جاری ہوا تو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہو جائے گا ۔ حکومت نے پٹرول  اور ڈیزل پر مارجن 7 روپے فی لیٹر تک کردیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے اگست میں لیوی بڑھانے کی شرط عائد کررکھی ہے۔  پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا حتمی فیصلہ اتوار کی شام  31 جولائی کو ہوگا۔

ذرائع کے مطابق یکم اگست 2022ء سے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 10 سے 17 روپے فی لیٹر تک اضافہ ہو سکتا ہے جبکہ حکومت نے پیٹرول اور ڈیزل کے لیے ڈیلرزمارجن پر نظرثانی کی تجویز منظور کرتے ہوئے ڈیلر مارجن بڑھا کر7 روپے تک کر دیا گیا ہے ۔

متعلقہ تحاریر