فواد چوہدری کا چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا اعلان
فواد چوہدری نے الیکشن کمیشن نے ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ وزیر قانون کی خواہش پر تبدیل کیا ، فیصلے سے قبل پی ڈی ایم قیادت نے بھی چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات کی

تحریک انصاف کے رہنما سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے الزام لگایا ہے کہ ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ پہلے کچھ اور تھا پھر اسے وزیر قانون کی خواہش پر تبدیل کیا گیا۔الیکشن کمیشن کے فیصلے پر حکومت بہت خوش ہے
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے تحریک انصاف کے خلاف ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ عجلت میں سنایا گیا ہے ۔ ہم اس فیصلے کو اعلیٰ عدلیہ میں چیلنج کریں گے۔
یہ بھی پڑھیے
بینظیر بھٹو اور بلاول کے نوازشریف پر اسامہ سے پیسے لینے کے الزامات کی بازگشت
رہنما پاکستان تحریک انصاف فواد چوہدری نے دعویٰ کیا کہ ممنوعہ فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن کا فیصلہ پہلے کچھ اور تھا پھر وزیر قانون کی خواہش پر اسے تبدیل کیا گیا۔ فیصلے سے قبل پی ڈی ایم قیادت نے چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات کرکے خود توہین عدالت کی۔
ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے فارن فنڈنگ کیس میں فیصلہ سنا کر جو کارنامہ انجام دیا ہے اس سے حکومت بہت خوش ہے ۔ الیکشن کمیشن کے فیصلے پر گزشتہ روز 12 پریس کانفرنسز کی گئیں جبکہ اس کا سلسلہ تا حال جاری ہے ۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ آئین اور قانون سے ماوراء ہے۔ الیکشن کمیشن کو اختیار ہی نہیں کہ حکومت کو ریفرنس بھجوائے۔ چیف الیکشن کمیشن تحریک انصاف اور عمران خان پر پابندی نہیں لگا سکتے ہیں۔
رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر اور ممبر سندھ کے خلاف ان کی جماعت کی جانب سے ریفرنس دائر کئے جاچکے ہیں۔اس صورتحال میں وہ کیسے فیصلے پر دستخط کرسکتے ہیں؟۔
پی ٹی آئی کے رہنما سابق وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے مزید کہا کہ تحریک انصاف الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف بھرپور احتجاج ریکارڈ کروائے گا ۔