پاکستان اور بنگلہ دیش کو اگلے تین سال تک گیس بحران کا سامنا کرنا پڑے گا
بلوم برگ کے مطابق جون میں گیس کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافے کی وجہ سے پاکستان اور بنگال نہیں ایل این جی کی خریداری نہیں کی جس سے دونوں ممالک کو بحران کا سامنا کرنا پڑے گا

بلوم برگ کے مطابق پاکستان اور بنگلہ دیش نے جون میں گیس کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے ایل این جی کی خریداری کا کوئی معاہدہ نہیں کیا جس کے باعث اگلے 3 سے تک گیس بحران کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے
پاکستان اور بنگلہ دیش نے جون میں ایندھن کی بڑھتی قیمتوں اور درآمدی انفراسٹرکچر کی رکاوٹوں کی وجہ سے کوئی ایل این جی کارگو نہیں خریدا جس کے باعث دونوں ممالک کو گیس کی کمی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے ۔
یہ بھی پڑھیے
شہباز حکومت نے مہنگے داموں ایندھن درآمد کرکے معاشی بحران بڑھایا
بین الاقوامی جریدے بلوم برگ کے رپورٹ کے مطابق پاکستان اور بنگلہ دیش نے جون میں گیس کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے ایل این جی کی خریداری کا کوئی معاہدہ نہیں کیا جس کے باعث اگلے 3 سے تک گیس بحران کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ۔
Pakistan and Bangladesh didn't buy any spot LNG cargoes in June
Both are predicted to see severe gas supply shortages due to high fuel prices and import infrastructure constraints,” said Lujia Cao, a gas analyst with BloombergNEFhttps://t.co/4XA6f7dEEi pic.twitter.com/E2elEFRUNb
— Faseeh Mangi (@FaseehMangi) August 2, 2022
بلوم برگ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ روس ،یوکرین جنگ کی وجہ سے عالمی مارکیٹ میں گیس کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے جس سے پاکستان اور بنگلہ دیش جیسے ممالک کو گیس کی خریداری میں مشکلات پیش آرہی ہیں۔
بلوم برگ این ای ایف کے مطابق، بنگلہ دیش نے اس سال اپنی ایل این جی کا تقریباً 30 فیصد اسپاٹ بنیادوں پر درآمد کیا، جو کہ گزشتہ سال 40 فیصد سے کم تھا۔
جنوبی ایشیائی ممالک جو توانائی کی درآمدات پر بہت زیادہ انحصار کرتے ہیں قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے متاثر ہوئے ہیں، جس سے شہروں کو کم درآمدات سے نمٹنے کے لیے بجلی کی سپلائی میں کٹوتی کرنی پڑ رہی ہے۔
بلوم برگ کے مطابق توانائی کی بلند قیمتوں کے باعث ڈالر کے ذخائر پر دباؤ پڑ رہا ہے اور بنگلہ دیش اپنے مالیاتی نظام کو مضبوط کرنے کے لیے قرض دہندگان، بشمول بین الاقوامی مالیاتی فنڈسے مدد طلب کر رہا ہے۔
بنگالہ دیش کے وزیر توانائی نصر الحمید نے کہا کہ جنوبی ایشیائی ملک نے غیر مستحکم قیمتوں کی وجہ سے جون میں اسپاٹ مائع قدرتی گیس کے کارگو کی خریداری روک دی تھی تاہم طویل مدتی بنیاد پر گیس کے معاہدے کرنے جارہے ہیں
دوسری جانب فنانشل ایکسپریس نے رپورٹ کیا کہ بنگلہ دیش کی وزارت خزانہ نے ایل این جی درآمد کرنے کے لیے سرکاری پیٹرو بنگلہ کو 20 بلین ٹکا (211 ملین ڈالر) فراہم کرنے کے منصوبے کی منظوری دی۔