یونائیٹڈ بینک کا سابق ملازم تنخواہوں کی عدم فراہمی پر ذہنی اذیت کا شکار
یونائیٹڈ بینک لمیٹڈ کے سابق ملازم محمد طلحہ نے بتایا کہ استعفیٰ جمع کرائے 4 ماہ سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے اور تنخواہ کی مد میں ایک روپپیہ بھی موصول نہیں ہوا

یونائیٹڈ بینک لمیٹڈ کا سابق ملازم تنخواہ کی عدم فراہمی پر ذہنی اذیت کا شکارہوگیا۔ یو بی ایل کے سابق ملازم طلحہ نے سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعے بتایا کہ اپریل میں نے ذاتی وجوہات کی بنا کر یونائیٹڈ بینک لمیٹڈ میں اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا جبکہ استعفے کے نوٹس پیریڈ کی مدت 3 ماہ تھی مگر اس کے باجود مجھے تنخواہیں ادا نہیں کی جارہی ہیں۔
یو بی ایل کے سابق ملازم طلحہ نے سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعے یونائیٹڈ بینک انتظامیہ کی پول کھول دی ۔ طلحہ نے بتایا کہ میں نے اپریل میں 3 ماہ کے نوٹس پیریڈ پر اپنی عہدے سے استعفیٰ دیا تاہم اپریل میں تمام ملازمین کو تنخواہیں موصول ہوئیں مگر مجھے نہیں ملی جس پر میں نے بینک انتظامیہ سے رجوع کیا تو مجھے بتایا گیا کہ نوٹس پیریڈ پر ہونے کی وجہ سے میں ماہانہ بنیادوں پر اپنی تنخواہ وصول نہیں کروں گا، اس کے بجائے میری نوٹس کی مدت ختم ہونے کے بعد مجھے پی ایف کے ساتھ 3 ماہ کی تنخواہ دی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیے
یونائیٹڈ بینک کاصارف سے فراڈ، صدر نے لوٹی رقم واپس کرنے کی ہدایت کردی
محمد طلحہ نے کہا کہ میں نے دلیل دی کہ میری پچھلے مہینے کی تنخواہ روکنا تو سمجھ میں آتا ہے لیکن باقی 2 مہینے کیوں؟ اس پر مجھے جواب دیا گیا کہ اگر آپ تنخواہ لے کر بھاگ جائیں تو کیا ہوگا؟۔ میں نے انہیں کہا کہ تنخواہ کام کے بعد ملتی ہے ۔سب سے پہلے ہمیں اس مہینے کی تنخواہ دی جاتی ہے جس میں ہم نے کام کیا ہے۔یہ پہلے سے نہیں دی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یو بی ایل کے ہیومن ریسورس ڈیپارٹمنٹ کے رویے سے سخت مایوسی ہوئی ۔ ان کا رویہ انتہائی جابرانہ تھا جبکہ میری تنخواہ اتنی ہے کہ اس پر ٹیکس پر عائد نہیں ہوتا ہے ۔
یونائیٹڈ بینک لمیٹڈ کا سابق ملازم نے بتایا کہ اب استعفیٰ جمع کرائے 4 ماہ سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے اور ایک پیسہ بھی وصول نہیں ہوا۔ ہر بار پوچھنے کہا جاتا ہے تنخواہ جلد ادا کر دی جائیں گی ۔