قومی ایئر لائن پی آئی اے کو چھ ماہ میں 42 ارب روپے کا نقصان
رواں سال کے ابتدائی 6 ماہ میں پی آئی اے کا خسارہ 67 فیصد اضافے 42 ار ب روپے تک پہنچ گیا ،گزشتہ سال اسی مدت کے دوران قومی ایئر لائن کا خسارہ 25 ارب روپے تھا
پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کارپوریشن لمیٹڈ (پی آئی اے سی ایل) کو 30 جون کو ختم ہونے والی پہلی ششمائی میں 42 ارب روپے کا نقصان کاسامنا کرنا پڑا ۔
پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کارپوریشن لمیٹڈ (پی آئی اے سی ایل) نے 30 جون 2022 کو ختم ہونے والے ششماہی کے مالیاتی نتائج کا اعلان کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
پی پی سینیٹر کا پی آئی اے کے طیارے گراؤنڈ اور اسکریپ کرنے کا انکشاف
مالیاتی نتائج کے مطابق 30 جون 2022 کو ختم ہونے والے چھ مہینوں میں پی آئی اے کے نقصانات میں 67 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے ۔گزشتہ سال اسی مدت میں نقصان 25 ارب روپے تھا۔
پہلی ششماہی کے دوران ایندھن کی قیمتوں میں زبردست اضافہ ہوا،30 جون 2022 کو ختم ہونے والے چھ ماہ کے دوران ایندھن کی لاگت 30.5 بلین روپے ریکارڈ کی گئی جو کہ گزشتہ سال کی اسی مدت میں 7.3 بلین روپے تھی۔
پی آئی اے کی پہلی ششماہی میں مالیاتی اخراجات میں 75 فیصد اضافہ ہوا جوکہ 12.7ارب روپے سے بڑھ کر 21.1ارب روپے تک پہنچ گئے ۔
پی آئی اے کے انتظامی اخراجات میں بھی اضافہ دیکھا گیا ۔ انتظامی اخراجات 4.91ارب سے بڑھ کر 5.708ارب ہوگئے ہیں۔
دوسری جانب گزشتہ دو ماہ کے دوران پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کی بین الاقوامی پروازوں میں 60 فیصد تاخیر دیکھی گئی۔
سینیٹر ہدایت اللہ کی زیر صدارت قائمہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں بتایا گیا کہ امیگریشن سے متعلق مسائل بھی سامنے آئے ہیں جس کی وجہ سے مسافروں کو پروازوں سے آف لوڈ کیا گیا ہے
وزارت ہوا بازی کے حکام نے بتایا کہ امیگریشن سے متعلق ان مسائل کو حل کرنے کے لیے فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کو آن بورڈ لیا گیا ہے اور ایجنسی نے جلد از جلد مسائل کو کم کرنے کے لیے ایک پالیسی بنانے پر اتفاق کیا ہے۔