ورلڈ بینک سمیت عالمی اداروں کا سیلاب متاثرین کیلئے 50 کروڑ ڈالر امداد کا اعلان

ورلڈ بینک نے پاکستان میں سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے 350 ملین ڈالر کی امادا کا اعلان کیا جبکہ ورلڈ فوڈز پروگرام نے 110ملین اور ایشیائی ترقیاتی بینک نے 20 ملین یورو امداد فراہم کرنے کی یقین دہانی کروائی

ورلڈ بینک سمیت عالمی اداروں نے سیلاب متاثرین کیلئے 50 کروڑ ڈالر کی امداد کا اعلان کردیا ہے۔ وزیراعظم آفس کے مطابق بین الاقوامی تنظیموں اور مالیاتی اداروں نے سیلاب متاثرین کے لیے 50 کروڑ ڈالر سے زائد کی فوری امداد کا اعلان کیا ہے۔

وفاقی  حکومت کے تحت سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے عالمی ڈونرزکانفرنس میں مختلف ممالک، عالمی تنظیموں اور مالیاتی اداروں کے نمائندوں نے شرکت کیں۔ کانفرنس میں  سندھ، بلوچستان اور خیبر پختونخوا سمیت ملک بھر میں  سیلاب کی تباہ کاریوں پر بریفنگ کی گئی ۔

یہ بھی پڑھیے

وزیراعظم ، وزیر خارجہ اور چیئرمین تحریک انصاف سیلاب متاثرین کی امداد کے لیے میدان میں

عالمی ڈونرز کانفرنس میں اقوام متحدہ کے تمام ذیلی اداروں سمیت 35 سے 40 عالمی ڈونرز اداروں اور غیرملکی نمائندوں نے شرکت کی۔کانفرنس کے دوران  ورلڈ بینک سمیت عالمی اداروں نے سیلاب زدگان کے لیے 50 کروڑ ڈالر امداد کی یقین دہانی کروا دی۔

ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائیریکٹرناجےبنحسین نے وزیرِاعظم کو ورلڈ بینک کی طرف سے350 ملین ڈالر کی فوری امداد کے بارے میں آگاہ کیا۔ اُن کا کہنا تھا کہ ورلڈ بنک یہ امداد رواں ہفتے کے آخر تک پاکستان کو فراہم کر دے گا۔

اقوامِ متحدہ کے ذیلی ادارے ورلڈ فوڈ پروگرام نے سیلاب متاثرین کیلئے 110 ملین ڈالر کی امداد کا اعلان کیا جبکہ ایشیئن ڈویلپمنٹ بینک نے 20 ملین ڈالر اور یوکے ایڈ نے 1.5 ملین پاونڈ کی کی فوری امداد کا اعلان کیا۔

وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ سیلاب متاثرین کی مدد کیلئے عالمی اداروں کے اقدام کا خیرمقدم کرتاہوں، متاثرین کےفوری ریسکیو،بحالی کیلئے تمام وسائل بروئے کارلائے جارہے ہیں۔

وزیراعظم ہاؤس کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق فلڈ ریلیف کیش پروگرام کے تحت 25 ہزار فی خاندان امداد کیلئے بین الاقوامی اداروں کی طرف سے اسی ہفتے امداد کی منتقلی یقینی بنائی جا رہی ہے۔

واضح رہےکہ پاکستان میں 14 جون سے جاری موسلا دھار بارشوں اور ان کے پیدا کردہ سیلابی ریلوں کے نتیجے میں اموات کی تعداد 937 ہو گئی ہے۔ ہلاک ہونے والوں میں 343 بچے اور 198 عورتیں ہیں۔

متعلقہ تحاریر