قمبر شہدادکوٹ پانی میں ڈوب گیا، متاثرین وزیراعلیٰ سندھ کی راہ تکنے لگے

متاثرین سیلاب کا کہنا تھا ہمارے مکانات پانی میں بہہ گئے ہیں ، ہم بے یارومددگار بیٹھے ہوئے ہیں، ہمارے ایم این ایز اور ایم پی ایز میں سے آج تک کوئی ہماری خیر خبر کو نہیں آیا۔

جہاں پاکستان کے دیگر اضلاع میں سیلابی پانی نے تباہی مچا رکھی ہے وہیں قمبر شہدادکوٹ میں سیلاب کے پانی میں گھرے ہوئے لوگ سندھ حکومت کی امداد کے منتظر ہیں۔

نیوز 360 کے نامہ نگار نے قمبر شہدادکوٹ سے محلقہ گاؤں گھٹھڑ. رانجھو شیخ ، بھاگیو مغیری ، گٹھ شاخ برڑو ، واہ گل محمد مغیری اور دیگر علاقوں کا دورہ کیا اور لوگوں سے بات چیت کرکے ان کی حالت زار کی تفصیلات حاصل کیں۔

یہ بھی پڑھیے

سکھر شہر کے متعدد واٹر فلٹر پلانٹس کچراکنڈی بن گئے، شہری صاف پانی کی بوند بوند کو ترس گئے

پی پی رہنما منظور وسان کی بے حسی، سیلاب میں ڈوبے علاقے کو اٹلی کا وینس کہہ دیا

نیوز 360 سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سیلاب متاثرین کا کہنا تھا ہماری فصلیں اور گھر پانی سے گھرے ہوئے ہیں ، اور ہم بےیارومددگار تپتی ہوئی دھوپ میں بیٹھے ہیں۔

متاثرین سیلاب کا کہنا تھا ہمارے مکانات پانی میں بہہ گئے ہیں ، ہم بے یارومددگار بیٹھے ہوئے ہیں، ہمارے ایم این ایز اور ایم پی ایز میں سے آج تک کوئی ہماری خیر خبر کو نہیں آیا اور نہ کسی طور سے امداد پہنچائی جارہی ہے۔

ان کا کہنا تھا ایم پی ایز اور ایم این ایز تو ایک طرف کوئی سرکاری عہدیدار بھی ادھر نہیں آیا۔ ہمارے پاس راش ختم ہو گیا ہے ، اپنے بچوں کے ساتھ بھوکے پیاسے بیٹھے ہیں۔

نیوز 360 سے گفتگو کرتے ہوئے کئی متاثرین رو پڑے ، ان کا کہنا تھا ہم کھلے آسمان تلے تپتی ہوئی دھوپ میں اپنے بچوں  کے ساتھ بیٹھے ہیں مگر سندھ حکومت کی جانب سے نہ تو ہمیں ٹینٹ فراہم کیے گئے ہیں اور نہ ہی کوئی راشن ملا ہے اور ہمارے گھروں سے پانی نکالنے کا بندوبست بھی نہیں کیاگیا۔

انہوں نے بتایا کہ کافی دن گذر گئے یہاں پر ضلع انتظامیہ اور عوامی نمائندے آتے ہیں مگر پھر چلے جاتے ہیں لیکن کوئی ہمارے دکھ سننے کو تیار نہیں ہے۔

پیپلز پارٹی سے گلا کرتے ہوئے سیلاب زدگان کا کہنا تھا ہم نے پیپلز پارٹی کو ووٹ دیئے تھے ، یوسی چیئرمین اور کونسلر الیکشن وقت ہمیں بہت یاد کرتے تھے ، مگر اس دکھ کے گھڑی میں اللہ کے سوا کوئی مدد کرنے والا نہیں ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم ضلع انتظامیہ سے اپیل کرتے ہیں کہ ہمارے علاقے سے نکاسی آب کا بندوبست کیا جائے ، ہمارے مکانات بناکر دیئے جائیں اور ٹینٹ فراہم کیے جائیں ، ورنہ آنے والی سردی میں ہمیں بہت پریشانی ہوگی۔

متعلقہ تحاریر