سندھ میں تباہی: قائم علی شاہ کے صاحبزادے نے اپنی حکومت کی کارکردگی پر سوالات اٹھا دیئے

سابق وزیراعلیٰ سندھ اور نفیسہ شاہ کے بھائی سید اسد علی شاہ نے سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے سندھ حکومت کی جانب سے کیے جانے والے اقدامات کو "بیڈ گورننس" سے تشبیہہ دی ہے۔

سندھ میں سیلاب کی تباہی کاریاں ، سابق وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ اور نفیسہ شاہ کے بھائی اسد علی شاہ نے حکومت سندھ کی کارکردگی پر سوالات اٹھا دیئے ہیں۔

سید اسد علی شاہ نے صوبہ سندھ میں حالیہ مون سون کی بارشوں اور سیلاب سے ہونے والی تباہی کی تفصیلات سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ڈیجیٹل نمبرز میں شیئر کی ہیں اور کہا ہے کہ سندھ حکومت کہیں کام کرتے ہوئے دکھائی نہیں دے رہی۔

یہ بھی پڑھیے

قرضے بڑھتے جارہے ہیں یہ پاکستان کو اندھیروں میں دھکیل رہے ہیں، عمران خان

سکھر کی سب سے بڑی سبزی اور فروٹ منڈی کچرا کنڈی میں تبدیل ہوگئی

سابق وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کے صاحب زادے کا کہنا ہے سیلاب متاثرین کی بحالی کے سلسلے میں سندھ حکومت کا گورننس فیلیئر صاف دکھائی دے رہا ہے۔

سید اسد علی شاہ نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر تفصیلات شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ "ذیل میں دیئے گئے اعدادوشمار سندھ میں ہونے والے نقصانات کی شدت کو ظاہر کرتے ہیں۔”

انہوں نے لکھا ہے کہ "پورے ملک میں کل 6 لاکھ 82 ہزار گھر تباہ ہوئے جبکہ صرف سندھ 5 لاکھ 86 ہزار گھر تباہ ہوئے جوکہ کل تباہی کا 86 فیصد ہے۔”

Disasters of floods
twitter

سید اسد علی شاہ مزید لکھتے ہیں کہ "اصل تباہی اس سے کہیں زیادہ ہے۔ لیکن بحالی کا کام مایوس کن ہے۔”

انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں وزیراعظم شہباز شریف ، بلاول بھٹو زرداری اور پی پی کے وزیراعلیٰ مراد شاہ کو بھی ٹیگ کیا ہے۔

ذاتی طور پر سید اسد علی شاہ چارٹڈ اکاؤنٹنٹ ہیں ، آئی کیپ کے صدر رہ چکے ہیں۔

متعلقہ تحاریر