چین نے سونگھ کر استعمال کی جانے والی پہلی کرونا ویکسین متعارف کرادی

چین نے سونگھ کر استعمال کی جانے والی دنیا کی پہلی انسداد کرونا ویکسین متعارف کرادی۔
تیانجن میں واقع کین سائنو بائیولوجکس انکارپوریشن نے اتوار کو ہانگ کانگ اسٹاک ایکسچینج میں ایک بیان میں کہا ہے کہ چین کی میڈیکل پروڈکٹس ایڈمنسٹریشن نے بوسٹر ویکسین کے طور پر کین سائنو کی Ad-nCov ویکسین کے ہنگامی استعمال کی منظوری دیدی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
کرونا ویکسین سے بیٹی کی موت،بھارتی باپ کا 1000 کروڑ روپے ہرجانے کا دعویٰ
سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا کا بڑا کارنامہ: کینسر کی سستی ترین دعا تیار کرلی
سوئی سے پاک ویکسین متعارف کرانے کے بعد ہانگ کانگ اسٹاک ایکسچینج میں کمپنی کے حصص کی مالیت میں 14.5فیصد تک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
یہ ویکسین کین سائنو کی ون شاٹ کووِڈ ویکسین کا نیا ورژن ہےجو مارچ 2020 میں انسانوں پرآزمانے کیلیے دنیا کی پہلی ویکسین کے طور پر متعارف کرائی گئی تھی اور فروری 2021 میں اس ویکسین کا چین، میکسیکو،پاکستان ،ملائیشیا اور ہنگری میں باقاعدہ استعمال شروع کردیا گیا تھا۔
کین سینو نے کہا کہ سونگھنے والا ورژن سیلولر امیونٹی کو متحرک کر سکتا ہے اور انٹرا مسکیولر انجیکشن کے بغیر تحفظ کو بڑھانے کے لیے بلغمی قوت مدافعت پیدا کر سکتا ہے۔
کمپنیاں کورونا وائرس سے تحفظ کے لیے ناک اورنظام تنفس کے ٹشوز میں اینٹی باڈیز کو متحرک کرنے کے لیے ویکسینز کے سونگھنے والے ورژنز کی تیاری پر غور کررہی ہیں ۔ وہ سوئی سے پاک ہیں اور خوداستعمال کیے جاسکتے ہیں۔یہ ویکسین انجکشن سے ہچکچانے والے افراد کیلیے کشش رکھتی ہے اور نظام صحت کےاخراجات میں کمی کا باعث بھی بن سکتی ہے۔
کین سائنو کی ابتدائی ون شاٹ ویکسین کرونا کی علامات کو روکنے میں 66 فیصد اور شدید بیماری کے خلاف 91 فیصد موثر ثابت ہوئی تھی لیکن یہ چین سے باہر استعمال ہونے والی سائنو ویک اور سرکاری ملکیتی سائنوفام ویکسینز کے بعد آتی ہے کیونکہ چین کی جانب سے دنیا بھر کو بھیجی جانے والی 770 ملین خوراکوں میں سے زیادہ تر انہی دو کمپنیوں کی تھیں ۔
یہ ویکسین، جوکہ سردی پیدا کرنے والے ترمیم شدہ وائرس کا استعمال کرتی ہے تاکہ مدافعتی نظام کو کورونا وائرس سے متاثر کیا جاسکے ،ایسٹرازینکا اور جانسن اینڈ جانسن کی تیار کردہ ویکسین سے ملتی جلتی ہے۔









