سکھر میں نکاسی آب کا سسٹم مکمل تباہ، شہری اذیت میں مبتلا
سندھ کے تیسرے بڑے شہر سکھر میں نکاسی آب کا سسٹم تباہ مکمل طور پر تباہ ہوچکا ہےجبکہ پائپ لنک خراب ہونے کی وجہ سے پانی سڑکوں پر بہتا رہتا ہے جس سے ٹریفک کا نظام مفلوج ہوتا جارہا ہے، شہریوں نے وزیراعلیٰ سندھ، کمشنر و ڈپٹی کمشنرسکھر سمیت دیگراعلیٰ حکومتی عہدیداروں سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے
سندھ کے تیسرے بڑے شہر سکھر میں نکاسی آب کا سسٹم مکمل طور پر تباہ ہوچکا ہے جبکہ مفلوج سسٹم کی بہتری کیلئے لگائے گئے جنریٹر و گاڑیاں شہریوں کیلئے وبال جان بن گئے۔
سکھر میں نکاسی آب کا سسٹم تباہ مکمل طور پر تباہ ہوچکا ہے۔ پائپ لنک خراب ہونے کی وجہ سے پانی سڑکوں پر بہتا رہتا ہے جس سے ٹریفک کا نظام مفلوج ہوتا جا رہا ہے ۔
یہ بھی پڑھیے
سکھر کی سب سے بڑی سبزی اور فروٹ منڈی کچرا کنڈی میں تبدیل ہوگئی
سکھرکے مختلف علاقوں میں جاری نکاسی آب کے مفلوج سٹم کی بہتری اور سڑکوں پر جمع پانی کی نکاسی کیلئے میونسپل انتظامیہ نے بندر روڈ ، سمیت دیگر مقامات پر جنریٹر اور گاڑیاں کھڑی کرکے نکاسی آب کا عارضی عمل شروع کردیا ہے۔
بندر روڈ سے زیرو پوائنٹ تک نکاسی کیلئے تین سے پانچ جنریٹر لگائے گئے تھے جسکی مد میں سرکاری خزانے کو ڈیزل کے نام پر روزانہ ہزاروں روپے کا چونا لگایا جارہا ہے۔
مفلوج سسٹم کی بہتری کیلئے لگائے گئے جنریٹر و گاڑیاں شہریوں کیلئے وبال جان بن گئے۔ سڑکوں پر جنریٹر رکھے جانے اور پائپ کے باعث ٹریفک کی روانی میں خلل سمیت شہریوں بلخصوص مسافر گاڑیوں کو شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
سکھر شہر کے متعدد واٹر فلٹر پلانٹس کچراکنڈی بن گئے، شہری صاف پانی کی بوند بوند کو ترس گئے
شہریوں نے میونسپل انتظامیہ سمیت پبلک ہیلتھ ڈپارٹمنٹ کے افسران کی نااہلی پرافسوس کا اظہارکرتے ہوئے سکھر کے منتخب نمائندگان، ایڈمنسٹریٹر سکھر، میونسپل کمشنر، او ایس ہیلتھ برانچ، کمشنر سکھر، ڈپٹی کمشنر سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔