وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی کشتی کو دھکے لگاکر پشتے تک لانا پڑا
سہون میں سیلاب متاثرہ گاؤں کے دورے کے موقع پر وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی کشتی بیچ پانی میں تیل ختم ہونے کے باعث رک گئی جسے ملاحوں نے دھکے لگاکر پشتے تک پہنچایا اور دوسری لانچ میں بٹھایا گیا، ذرائع کے مطابق کشتی بند ہونے پر وزیراعلیٰ سندھ نے ڈپٹی کمشنر جامشورو پرسخت اظہار برہمی کیا
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی کشتی تیل ختم ہونے کے باعث سیلابی پانی میں بند ہوگئی۔ وزیراعلیٰ کے ہمراہ موجود ملاحوں نے پانی میں اتر کر کشتی کو دھکیلتے ہوئے پشتے کے قریب تک لائے اور مراد علی شاہ کو وہاں دوسری لانچ میں بٹھایا گیا۔
سہون میں سیلاب متاثرہ گاؤں کے دورے کے موقع پر وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی کشتی بیچ پانی میں تیل ختم ہونے کے باعث کھڑی ہوگئی تاہم ملاحوں نے فوری طور پر پانی میں اترکرکشتی کو پشتے تک لایا جہاں وزیراعلیٰ کو دوسری لانچ میں سوار کروایا گیا۔
یہ بھی پڑھیے
یواین سیکرٹری جنرل کاوزیراعظم اور وزیرخارجہ کے ہمراہ سیلاب متاثرہ علاقوں کادورہ
وزیراعلیٰ ہاؤس سندھ کے آفیشل ٹوئٹر ہینڈل پرشیئر کی گئی وڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مراد علی شاہ کی کشتی تیل ختم ہونے پر بند ہوئی تو کشتی چلانے والوں کو دھکے لگانے پڑگئے تاہم فوری طور پر دوسری لانچ کا انتظام بھی کرلیا گیا تھا۔
#Sehwan : Without making any prior security arrangements, #Sindh #CM Syed Murad Ali Shah rushed to visit villages of 8 UCs inundated after a breach in #Manchar lake. While overseeing the situation, the boat ran out of fuel and it was pushed from deep water to the embankment. pic.twitter.com/aWMjzE22Vv
— Sindh Chief Minister House (@SindhCMHouse) September 12, 2022
سندھ چیف منسٹر ہاؤس کے ٹوئٹر ہینڈل پر کہا گیا ہے کہ بنا کسی پیشگی اطلاعات اور انتظامات کے بغیر وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے سہون میں زیر آب آنے والے دیہاتوں کا دورہ کیا تاہم اس دوران لانچ کا ایندھن ختم ہوگیا ۔
سی ایم ہاؤس سندھ کے مطابق گہرے پانی میں کشتی کا ایندھن ختم ہوا تھا تاہم ملاحوں نے کوشش کرکے لانچ کو پشتے تک لایا۔ ذرائع کے مطابق کشتی بند ہونے پر وزیراعلیٰ سندھ نے ڈپٹی کمشنر جامشورو پر سخت اظہار برہمی کیا۔
یہ بھی پڑھیے
پی ڈی ایم اے سندھ نے سیلاب سے تباہی کے اعداد و شمار جاری کردیئے
واضح رہے کہ پاکستان میں آنے والے حالیہ سیلاب میں صوبہ سندھ اور بلوچستان شدید متاثر ہوئے ہیں۔ دونوں صوبوں میں لاکھوں مکانات اور دکانیں، فصلیں اور کھیت کھلیان تباہ وہ چکے ہیں ۔
ایک محتاط اندازے کے مطابق پاکستان کو حالیہ طوفانی بارشوں اور سیلاب سے کم از کم 10 ارب ڈالر کا نقصان پہنچا جبکہ 13 سے زائد افراد جان کی بازی ہازیچکے ہیں اور لاکھوں زخمی ہیں ۔