پیپلزپارٹی اور نون لیگی رہنماؤں کے خلاف 50 نیب کیسز بند کردیئے گئے
نیب قوانین میں نئی تبدیلیوں سے مستفید ہونے والے رہنماؤں میں وزیراعظم شہبازشریف، حمزہ شہباز، یوسف رضا گیلانی اور راجہ پرویز اشرف سمیت دیگر شامل ہیں، پیپلزپارٹی کے یوسف رضا گیلانی کے خلاف یو ایس فنڈ کرپشن کیس اور راجہ پرویز اشرف کے خلاف رینٹل پاور کرپشن کیسز بند کیے گئے ہیں
قومی احتساب بیورو (نیب) نے قوانین میں تبدیلی کے بعد مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کے خلاف 50 ریفرنسز واپس لے لیے ہیں ۔
احتساب عدالتوں نے نیب قوانین میں ترامیم کے بعد حکمران اتحاد کے کئی ہائی پروفائل سیاستدانوں کے خلاف قومی احتساب بیورو کے 50 ریفرنسز بند کردیئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
نیب نے ملکی معیشت میں کیا حصہ ڈالا ؟ سپریم کورٹ نے جواب طلب کرلیا
نیب قوانین میں نئی تبدیلیوں سے مستفید ہونے والے رہنماؤں میں وزیراعظم شہباز شریف، حمزہ شہباز، یوسف رضا گیلانی اور راجہ پرویز اشرف شامل ہیں۔
احتساب عدالتوں نے ریفرنسز کو اپنے دائرہ اختیارسے باہر قرار دیا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف اوران کے صاحبزادے حمزہ شہباز کے خلاف رمضان شوگر مل ریفرنس بھی واپس کر دیا گیا۔
عدالت نے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے خلاف یو ایس ایف فنڈز میں مبینہ بدعنوانی ریفرنس سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کے خلاف دائر رینٹل پاور کرپشن کے 6 ریفرنسز بھی بند کیے گئے ہیں۔
قومی احتساب قوانین میں تبدیلی کے بعد پیپلز پارٹی کے سلیم مانڈوی والا، اعزاز ہارون، سابق وزیراعلیٰ کے پی سردار مہتاب عباسی اور پیپلز پارٹی کی سینیٹر روبینہ خالد کے خلاف ریفرنسز واپس کردیے گئے ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ، قومی اسمبلی نے قومی احتساب (دوسری ترمیم) ایکٹ، 2022 کثرت رائے سے منظور کیا، جس میں قومی احتساب آرڈیننس، 1999 (NAO) میں ترمیم کی گئی۔
نئی ترامیم کے تحت قومی احتساب آرڈیننس (NAO) 1999 کے مطابق بدعنوانی اور بدعنوانی کے جرم کی مالیت 500 ملین روپے سے منسلک ہوگی۔