بین الاقوامی برادری سے روس کی ویٹو پاور چھیننے کا مطالبہ سامنے آگیا

یوکرینی صدروولودیمیرزیلنسکی نے جنرل اسمبلی سے مطالبہ کیا ہے کہ روس کو سلامتی کونسل میں حاصل ویٹو پاور چھین کراسے یوکرین پر حملے کی سزا دی جائے، جی سیون ممالک نے مزید پابندیاں لگانے کا اعلان کیا ہے جبکہ امریکی صدر بھی روس کے خلاف کھل کربولے کہ ماسکو سنگین جرائم کا مرتکب ہو رہاہے

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں یوکرینی صدر  وولودیمیر زیلنسکی  نے مطالبہ کیا ہے کہ روس کو سلامتی کونسل میں حاصل ویٹو پاور چھین لی جائے جبکہ روس پر مزید پابندیاں لگانے کی درخواست بھی کی ہے ۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے اپنے ریکارڈ خطاب میں یوکرین کے صدروولودیمیر زیلنسکی نے کہا کہ موسکو کو کیف پر فوجی حملے کی سزا کے طور پراس سے ویٹو پاور چھین لی جائے۔ روس پر مالی جرمانے بھی عائد کیے جائیں ۔

یہ بھی پڑھیے

کیا یوکرین سے طویل جنگ صدر پیوٹن کے اعصاب پر سوار ہوگئی؟

یوکرین کے صدر نے پائیدارامن کے قیام کے لیے پانچ نکاتی منصوبہ پیش کیاجس میں نہ صرف ماسکو کو اس کی جارحیت کے لیے سزا دینا شامل ہے بلکہ یوکرین کی سلامتی اور علاقائی سالمیت کی بحالی اور سکیورٹی کی ضمانت بھی شامل ہے۔

انہوں نے اقوام عالم سے  کہا کہ ہماری ریاست کے خلاف جارحانہ انداز اپنانے پر روس کے خلاف ایک خصوصی ٹربیونل بنایا جائے جو روس کو نقصانات کی تلافی کا پابند کرے جبکہ اس کا ویٹو کا اختیار بھی ختم کرے۔

ان کا کہنا تھا کہ خودمختار ملک پرجارحیت، سرحدوں اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی  پر روس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے جب تک کہ بین الاقوامی تسلیم شدہ سرحد بحال نہ ہوجائے۔

یاد رہے کہ فروری میں روس کی جانب سے یوکرین پر کیے جانے والے فوجی حملے کے بعد یہ پہلا موقع تھا کہ وولودیمیر زیلنسکی نے ایک جگہ یکجا عالمی رہنماؤں سے خطاب کیا۔

واضح رہے یوکرینی صدر کا یہ مطالبہ اس وقت سامنے آیا جب روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کیف پر حملوں میں تیزی کے لیے  مزید 3 لاکھ ریزو فورسز کو متحرک ہونے کے احکامات جاری کیے ۔

یہ بھی پڑھیے

یوکرینی ٹینس کھلاڑی کا مخالف بیلاروسی پلیئر ازرینکا سے مصافحہ کرنے سے انکار

دوسری جانب امریکی صدر نے نے بھی جنرل اسمبلی سے خطاب میں روس کے یوکرین پر حملے کی شدید مذمت کی جبکہ  جی سیون ممالک نے  ماسکو پر مزید پابندیاں لگانے کا اعلان کیا ہے ۔

بائیڈن نے کہا کہ سلامتی کونسل کے ایک اہم رکن ملک نے ایک آزاد خود مختار ملک کے علاقوں پر قبضہ کیا ہے اور یوکرین میں شہریوں کے خلاف سنگین جرائم کا مرتکب ہوا ہے۔

جنرل اسمبلی  اجلاس میں ترقی یافتہ ممالک جی سیون کے وزرائے خارجہ نے ایک ہنگامی میٹنگ  میں یوکرین کو فوجی اور مالی امداد کے ذریعے مزید تعاون کی یقین دہانی کروائی ۔

متعلقہ تحاریر