امریکا کا پاکستان کو سیلابی صورتحال میں چین سے قرضوں میں ریلیف مانگنے کا مشورہ
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات میں انہیں مشورہ دیا کہ پاکستان چین سے قرضوں میں ریلیف فراہم کرنے مطالبہ کرے، پاکستان چین کا 30 ارب ڈالر کا مقروض ہےجوکہ بیرونی قرضوں کا ایک تہائی حصہ ہے

امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن نے پاکستان پر زور دیا کہ اپنے سب سے بڑے قرض دہندہ چین کے ساتھ قرضوں میں ریلیف اور تنظیم نو کے بارے میں بات کرے جبکہ پاکستان ایسی اپیل دوسرے ممالک سےکرچکا ہے ۔
امریکی سیکریٹری اسٹیٹ انٹونی بلنکن نے بلاول بھٹو زرداری کو قرضوں میں ریلیف اور تنظیم نو کے کچھ اہم معاملات پر چین کو شامل کرنے کی تاکید کی تاکہ پاکستان زیادہ تیزی سے سیلاب سے نکل سکے۔
یہ بھی پڑھیے
سندھ جیسے سیلاب کا امریکا اور یورپ بھی مقابلہ نہیں کرسکتے تھے، اعجاز جکھرانی
پاکستان چین کا 30 ارب ڈالر کا مقروض ہےجوکہ بیرونی قرضوں کا ایک تہائی حصہ ہے۔ چین نے 5 سالوں میں پاکستان اور سری لنکا کو26 ارب ڈالرز کے قرضے دیئے ہیں ۔
وزیراعظم شہباز شریف نے گزشتہ ہفتے بلومبرگ کو ایک انٹرویو میں بتایا کہ پاکستان، پیرس کلب کے ارکان کے ساتھ بات کرنے کے بعد چین کے ساتھ بات کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
پیرس کلب ایک دولت مند ممالک کا ایک غیر رسمی گروپ ہے جس نے ارجنٹائن سے زیمبیا تک حکومتوں کو بیل آؤٹ پیکج دیکر مالی مشکلات سے نجات دلائی ہے ۔
آئی ایم ایف نے پاکستان کو یہ بھی خبردار کیا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے دوسرے مرحلے میں سرمایہ کاری سے ترقی کے امکانات بڑھ سکتے ہیں لیکن منصوبے کے قرضے خطرہ بن سکتے ہیں ۔
پاکستان کو اس سال موسمیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں آنے والے سیلاب کی تباہ کن سطح کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ ملک کا تقریباً ایک تہائی حصہ سیلاب سے ڈوب چکا ہے ۔
پاکستان کے حالیہ سیلاب سے اب تک کم از کم 1,600 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ ملکی معیشت کو 30 ارب ڈالر سے زیادہ کا نقصان پہنچا ہے۔
پاکستان چین کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کا اہم پارٹنر ہے جہاں 25 ارب ڈالر سے زائد کے منصوبے مکمل کیے جارہے ہیں جس سے ملک بجلی بحران پر قابو پایا گیا ۔









