پاکستان کی پہلی ٹرانس جینڈر اینٹی ہراسمنٹ ہاٹ لائن قائم کردی گئی

پرائم منسٹر اسٹریٹجک ریفارمز کے سربراہ سلمان صوفی نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر ایک پیغام میں بتایا کہ پاکستان کے خواجہ سراہوں  کو ہراساں کرنے کے خلاف ہاٹ لائن قائم کردی ہے، ہاٹ لائن  کو تمام صوبوں کے انسپکٹر جنرل آفسز اور انسانی حقوق کے اداروں کے ساتھ منسلک کیا جائے گا

وزیراعظم شہباز شریف کے معاون خصوصی پرائم منسٹر اسٹریٹجک ریفارمز کے  سربراہ سلمان صوفی  نے پاکستان کے خواجہ سراؤں کو بڑی خوشخبری سنادی ہے ۔

پرائم منسٹر اسٹریٹجک ریفارمز کے  سربراہ سلمان صوفی نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر ایک پیغام میں بتایا کہ پاکستان کے خواجہ سراہوں کو ہراساں کرنے کے خلاف  ہاٹ لائن قائم کردی ۔

یہ بھی پڑھیے

ٹرانس جینڈر ایکٹ پر نظرثانی کرکےاسکا نام خواجہ سرا ایکٹ رکھاجائے، ماریہ بی

انہوں نے بتایا کہ سماجی اصلاحات کیلئےپاکستان کی پہلی ٹرانس جینڈر اینٹی ہراسمنٹ   کے خلاف ہاٹ لائن قائم کردی ہے ، ہاٹ لائن کو تمام صوبائی پولیس سے منسلک کیا جائے گا ۔

اسٹریٹجک ریفارمز کے سربراہ نے کہا کہ اینٹی ہراسمنٹ ہاٹ لائن  کو تمام صوبوں کے انسپکٹر جنرل آفسز اور انسانی حقوق کے اداروں کے ساتھ منسلک کیا جائے گا ۔

عوام اور سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے  حکومتی اقدام کی تعریف کی جارہی ہے ، ٹوئٹر صارف  محمد فرحان حیات نامی شخص نے  کہا کہ یہ ایک بہت اچھا قدم ہے۔ ایک بار پھر پورے نمبر، خوش رہیں۔

 

ایک ٹوئٹر صارف نے اپنے رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شکایت سیل آپریٹرز کا کام بھی ٹرانس جینڈرز کو  دیا جائے۔ وہ نظام کو بہتر طریقے سے چلا سکتے ہیں۔

خواجہ سراہوں کی فلاح و بہبود کیلئے  کام کرنے والے  شیر خان ملک نے  اسے لا جواب اقدام قرار دیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی حمایت ہمیشہ آگے بڑھنے کا راستہ ہے۔

متعلقہ تحاریر