کراچی کے بلدیاتی انتخابات: سندھ حکومت پولیس نہ ہونے کا عذر لے آئی
سندھ پولیس نے کراچی میں بلدیاتی انتخات سے 3 ہفتے قبل محکمہ داخلہ سندھ کو خط لکھ کر آگاہ کردیا ہے کہ بلدیاتی انتخابات کی ڈیوٹی کے لیے پولیس دستیاب نہیں ہے۔

کراچی میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات ایک مرتبہ پھر التواء کا شکار ہوتے دکھائی دے رہے ، سندھ پولیس نے تحریری طور پر محکمہ داخلہ سندھ کو آگاہ کردیا ہے کہ کراچی کے بلدیاتی الیکشن کےلیے پولیس فورس دستیاب نہیں ہے۔
تفصیلات کے مطابق سندھ پولیس کے اعلیٰ حکام نے محکمہ داخلہ کو تحریری طور پر لکھ کر دے دیا ہے کہ شہر میں جاری مختلف آپریشنز اور سیکورٹی ایشوز کی وجہ سے بلدیاتی انتخابات کے لیے پولیس فورس دستیاب نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیے
آبی گزرگاہوں کی بحالی کے لیے سندھ یونائیٹڈ پارٹی نے دھرنے کی دھمکی دے دی
سیلاب سے نمٹنے میں ناکامی، سپریم کورٹ میں سندھ حکومت کیخلاف درخواست
سندھ پولیس نے اپنے خط میں استدعا کی ہے کہ بلدیاتی الیکشن کے انعقاد سے متعلق امور 3 ماہ کے لیے موخر کیے جائیں۔
محکمہ داخلہ سندھ کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ کراچی ڈویژن میں بلدیاتی الیکشن 23 اکتوبر کو شیڈول ہیں جس کے لیے 39 ہزار پولیس اہلکار درکار ہیں۔
خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ کراچی میں بلدیاتی الیکشن کے لیے 16 ہزار 786 اہلکار کمی کا سامنا ہے۔
خط کے متن میں لکھا گیا ہے کہ پولیس افسران، جوان سیلاب زدہ علاقوں میں ریلیف کے کاموں میں مصروف ہیں جس کی وجہ سے پولیس کے پاس 12 ہزار 465 اہلکار موجود ہیں جبکہ دس ہزار دیگر یونٹس کے اہلکار ہیں۔
محکمہ داخلہ کو لکھے گئے خط کے مطابق کراچی رینج کے پولیس افسران، آر آر ایف، ٹریفک پولیس اہلکار سیلاب زدہ علاقوں میں ریلیف کے کاموں میں ڈیوٹی دے رہے ہیں جبکہ باقی ماندہ پولیس افسران اور اہلکار لاء اینڈ آڈر برقرار رکھنے، مہران اور نیشنل ہائی وے پر ٹریفک سنبھالنے کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔