پاکستانی فنکاروں کا نیٹ فلکس کی طرز پر پاکستانی ایپ پر ردعمل

وزیرِ سائنس و ٹیکنالوجی نے نیٹ فلکس کی طرز پر پاکستانی ایپ لانے کا اعلان کیا تو کوئی خوش ہوا کسی نے مواد کے بارے میں فکرمندی کا اظہار کیا۔

پاکستان میں نیٹ فلکس کی طرز پر ایپ متعارف کرانے کے کی خبرنے کئی پاکستانی فنکاروں کے دلوں میں اُمید کی کرن روشن کردی لیکن کچھ اس حوالے سے فکرمند بھی ہیں۔

گذشتہ روز سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پاکستان کے وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نےلکھا کہ ”پاکستان کا پہلا اوور دا ٹاپ (او ٹی ٹی) میڈیا سروس شروع ہونے والا ہے۔
فواد چوہدری کے مطابق نیٹ فلکس کی طرز پر ایپ کا معاملہ حل کرلیا گیا ہے اور پاکستان میں الیکٹرانک میڈیا کے نگراں ادارے یعنی پیمرا کو کہا ہے کہ وہ مواد (کنٹینٹ) سے متعلق رہنما اصول مرتب کرے۔ فواد چوہدری نے مذید لکھا کہ جیسے ہی پیمرا رہنما اصول وضع کرتا ہے حکومت نجی اداروں سے کہے گی کہ وہ حکومت کے ساتھ مل کر او ٹی ٹی سروس شروع کریں۔

پاکستان کے مشہور اداکار ہمایوں سعید نے فواد چوہدری کی ٹوئٹ کو کوٹ ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ یہ واقعی ایک بڑی خوشخبری ہے اور فواد چوہدری اور وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کو اس اہم اقدام پرمبارکباد۔ اس سےنہ صرف  ہنرمند افراد کے لئے ترقی کے کےدروازے کھلیں گے بلکہ پاکستان کو عالمی ناظرین تک پہنچنے میں بھی مدد ملے گی۔

پاکستانی اداکارہ حریم فاروق نے بھی فواد چوہدری کی ٹوئٹ کو ری ٹوئٹ کرتے ہوئےخبر پر خوشی کا اظہار کیا

سینیٹرفیصل جاوید خان نےبھی فواد چوہدری کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے اسےزبردست اقدام قرار دیا

اداکارعثمان خالد بٹ نے پاکستانی ڈرامہ اوڈاری پر پیمرا کے شوکاز نوٹس کا حوالہ دیتے ہوئے کنٹینٹ گائیڈلائز پیمرا کےعلاوہ کسی اورسے مرتب کروانے کی درخواست کی۔

فواد چوہدری کے تازہ ٹوئٹ کے بعد متعلقہ حلقوں میں یہ بحث بھی جاری ہے کہ پیمرا تو پاکستان میں الیکٹرانک میڈیا کا نگراں ادارہ ہے جبکہ او ٹی ٹی سروس تو زیادہ تر انٹرنیٹ پر استعمال کی جاتی ہے اور اُس کا نگراں ادارہ پیمرا نہیں بلکہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی یا پی ٹی اے ہے۔

متعلقہ تحاریر